پنجاب حکومت نے لاہور سمیت 4 شہروں کے چڑیا گھروں کو عالمی معیار کے مطابق بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔اس سلسلے میں نگراں وزیراعلی پنجاب محسن نقوی نے متعلقہ حکام کو پنجاب کے 4 چڑیا گھروں کو ری ڈیزائن کرنے کا ٹاسک دے دیا ہے۔ لاہور کے چڑیا گھر اور سفاری پارک کو بہتر بنانے کے لئے تجاویز طلب کر لی گئی ہیں۔ چڑیا گھروں کی آمدن کا تعین کرنے کے لئے آن لائن ٹکٹنگ کا نظام بھی متعارف کرانے کی تجویز ہے۔ لاہور چڑیا گھر میں منفرد اور جدید تفریحات فراہم کی جائیں گی جبکہ لاہور سفاری پارک کو سنگا پور کی طرز پر جدید بنائیں گے۔ چڑیا گھروں میں واکنگ پارک و پلے ایریا بنانے اور سفاری ٹرین چلانے کی تجویز زیر غور ہے۔ چڑیا گھر بچوں اور بڑوں کے لیے سستی اور معیاری تفریح گاہ ہے۔ مختلف عالمی دنوں کی تقریبات کے انعقاد کے ساتھ ینگ ایڈاپشن سکیم کے تحت مختلف یونیورسٹیز، کالجز، سکولوں اور شخصیات کے بچوں نے جانوروں کی کفالت کا بیڑہ اٹھایا جو جنگلی حیات سے محبت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ لاہور چڑیا گھر کے کچھ ضعیف جانوروں کو پرامن موت دینے کے کٹھن فیصلے کے ساتھ کئی نایاب جانور بھی دنیا سے چلے گئے جن میں دریائی گھوڑا، زرافہ اور اعلیٰ نسل کے چیتے کا بچہ شامل ہے جو ادارے کے لیے بہت بڑا نقصان تھا۔ چڑیا گھر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ محکمہ وائلڈ لائف کے ساتھ مل کر کئی منصوبوں پر کام کیا جو کامیاب رہے سال دوہزار سولہ کےلئے انتظامات کو مزید بہتر کرنے کےلئے اقدامات جاری ہیں۔پنجاب حکومت چڑیا گھر کو شہریوں کے لئے ایک مکمل تفریح گاہ بنانا چاہتی ہے جہاں کھانے پینے کی معیاری اشیا کے ساتھ ساتھ تفریح کے وسیع مواقع دستیاب ہوں۔ چڑیاگھروں میں فوڈ سٹریٹ کی تعمیر آخری مراحل میں ہے۔ فوڈ سٹریٹ پر رنگین چھتریاں لگا کر خصوصی سیلفی زون بنایا گیا ہے تاکہ شہری یہاں آکر رنگا رنگ ماحول کا لطف اٹھا سکیں۔ قدرتی ماحول میں رکھنے کے لئے جانوروں کےلئے نئے انکلوڑرز تعمیر کئے جارہے ہیں جس سے ان کی صحت بہتر رہے گی۔چڑیا گھر میں ہونے والے ترقیاتی کاموں کو بروقت مکمل کرنے کی حکمت عملی اختیار کی گئی ہے پنجاب حکومت کی طرف سے اس سلسلے میں بھرپور تعاون کیا جا رہا ہے۔ چڑیا گھر میں نئے جانور بھی لائے جائیں گے تاکہ اسے بین الاقوامی معیار کے اعتبار سے ایک مکمل زولوجیکل گارڈن بنایا جاسکے۔ چڑیا گھر میں ترقیاتی کاموں کا سلسلہ تسلسل کے ساتھ جاری رہتا ہے۔ ایس پی سے ایس ایس پی رینک پر ترقی پانے والے پولیس افسران کو پروموشنل بیجز لگانے کی تقریب میں نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے ایس پی سے گریڈ 19 میں ایس ایس پی پروموٹ ہونیوالے افسروں کو مبارکباد دی۔پروموشن پانے والے افسروں کے اہل خانہ کو بھی تقریب میں خاص طورپر مدعو کیاگیا۔ محسن نقوی نے ترقی پانے والے افسران کو پہلے سے زیادہ محنت اورلگن کے ساتھ فرائض کی ادائیگی کی ہدایت کی اور کہاکہ پولیس افسران کو ملازمت کے دوران بہت سے چیلنجز اور دباو¿ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔پولیس افسران کو مزید توجہ، لگن اور عوامی خدمت کے جذبے سے سرشار ہو کر کام کرنا ہوگا۔آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہاکہ محکمانہ ترقی پولیس افسر کی ذمہ داریوں اور توقعات میں اضافہ ہے۔مظلوم کی دادرسی آپ کی ذمہ داری ہے اس سے پولیس نظام پر عام آدمی کا اعتماد بحال ہوگا۔ پروموٹ ہونے والے افسروں نے عزم کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ عوامی خدمت اور تحفظ کیلئے ہمہ وقت مصروف عمل رہیں گے۔ایڈیشنل آئی جیز، سی سی پی او لاہور،ڈی آئی جیز سمیت سینئر افسران اس موقع پر موجود تھے۔چیف سیکرٹری اور آئی جی نے ترقی پانے والے پولیس افسروں کو مبارکباددی اوران کےلئے نیک تمناو¿ں کااظہارکیا۔نگران پنجاب حکومت نے پولیس کی فلاح و بہبود کیلئے متعدد اقدامات کئے ہیں۔ پنجاب حکومت پولیس سے متعلقہ دیگر ایشوز بھی ترجیحی بنیادوںپر حل کرے گی۔ 39 خواتین اور 542 مرد پولیس اہلکاروں نے بیسک ایلیٹ کمبیٹ کورس 24 کامیابی سے مکمل کیا۔ نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے مارشل آرٹس، فائرنگ تکنیکس، انسداد دہشت گردی کے آپریشن اور دیگر مہارتوں کا عملی مظاہرہ دیکھا اور پولیس جوانوں کی پیشہ ورانہ مہارت کو سراہا۔