کالم

گلگت بلتستان کیلئے تاریخی ریلیف کااعلان!

قارئین کرام!وفاق پورے پاکستان کا نہ صرف مرکز ہے بلکہ وفاق کے زیر سایہ تمام صوبے یکجاں بھی ہیں ۔سابق وزیر اعظم اور صدر مسلم لیگ (ن)میاں محمد نوازشریف نے جب 2013ءمیں بطور وزیر اعظم منصب سنبھالا تھا توانہوں نے ایک نئی جہت اور یکجہتی کی مثال قائم کی تھی کہ پورے پاکستان میں صوبوں اور علاقوں میں باہمی محبت بڑھانے اور وطن عزیز کی پوری قوم کو یکجاکرنے کیلئے تمام ترسیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا حتیٰ کہ اُس وقت کے وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف نے اُن گروہوں سے بھی مذاکرات کی بھرپور کوشش کی تھی جوہمیشہ مذاکرات کرکے پھر مُکر جاتے ہیں ۔خیر۔پاکستان کی تاریخ میں صرف مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی میںیہ لگن دیکھی گئی ہے کہ اِن کے دور حکومت میں پورے پاکستان کی عوام کو یکجاکرنے اور باہمی محبتیں بڑھائیں گئیں۔گزشتہ روزہی وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف نے گلگت بلتستان کا خصوصی دورہ کیا اور متعدد ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ گلگت بلتستان کی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں وزیراعظم نے ضلع غذر کے گاﺅں بوبر میں 2022 کے سیلاب متاثرین کے لیے خصوصی طور پر تعمیر شدہ مکانوں کی بروقت تکمیل اور ان گھروں کے اعلیٰ معیار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بوبر گاﺅں میں نئے تیار شدہ گھروں کو دیکھ بے حد خوشی ہوئی۔ وزیراعظم نے گلگت بلتستان کی انتظامیہ کو ضلع غذر میں تعلیمی اداروں، کھیل کے میدانوں، بجلی کی فراہمی اور دیگر سہولیات کی فراہمی کی ہدایت کی۔ انہوں نے گلگت بلتستان کے لیے 100 میگاواٹ بجلی کی فی الفور فراہمی اور بلتستان یونیورسٹی اور قراقرم یونیورسٹی کے باصلاحیت طلباءکے لیے میرٹ کی بنیاد پر 1 ارب روپے کے انڈوومنٹ فنڈ کے قیام کابھی اعلان کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پنجاب کی طرز پر گلگت بلتستان کے شعبہ تعلیم کی ترقی کے لیے دانش سکول متعارف کر رہے ہیں، وفاقی حکومت گلگت بلتستان کی عوام کی فلاح و بہبود کے لیے دن رات سرگرم عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بطور وزیر اعلیٰ پنجاب گلگت بلتستان کے شعبہ تعلیم کو تحفتاً 1 ارب روپے دیئے تھے۔گلگت بلتستان کے تمام شعبوں کی ترقی ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ غذرمیں ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عظیم اور محبت وطن بہن بھائیوں سے مل کر خوشی ہوئی، غذر کے علاقے کا آج دورہ کیا جہاں 2022ءمیں قدرتی آفت آئی تھی اور وہاں پر پورے گاﺅں کا نشان مٹ گیا تھا، اگست 2022ءمیں یہاں کا دورہ کیا تھا، تباہی دیکھ کر دکھ ہوا، ایک معصوم بچی اور ان کے والد زندہ بچے تھے، اس وقت اس گاﺅں کی بحالی کی ہدایت کی تھی، وہاں کے لوگ آج اپنے گھروں کے مالک بن گئے، زندہ بچ جانے والی قوم کی بیٹی کیلئے حکومت پاکستان نے 50 لاکھ روپے ان کے اکاﺅنٹ میں جمع کرائے تھے جو آج 67 لاکھ روپے بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ادا کرتے ہیں، قوم کی یہ بیٹی محنت کرکے باوقار زندگی گزارے گی، اس بیٹی کو مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں سردیوں میں بجلی کا مسئلہ شدت اختیار کر جاتا ہے، بعض علاقوں میں پانی کے مسئلہ اور یونیورسٹیوں میں ذہین طالب علموں کی تعلیم سمیت انفراسٹرکچر کے منصوبوں پر تفصیلی گفتگو کے بعد ٹھوس فیصلے کئے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں پن بجلی کے 2 منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا ہے، ان منصوبوں پر تکمیل سے پہلے جیالوجیکل سروے سمیت مختلف وجوہات کی وجہ سے طویل وقت درکار ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سردیوں میں بجلی کی طلب 450 میگاواٹ تک پہنچ جاتی ہے جو بڑا چیلنج ہے، ٹیکنیکل یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھا ہے، سابق وزیراعظم نواز شریف نے اس کا آغاز کیا تھا، یونیورسٹی آف بلتستان اور دیگر منصوبوں پر عمل ہونے جا رہا ہے، بعض منصوبے مکمل ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان کیلئے بجلی کی طلب کو پورا کرنے کیلئے فی الفور ایک سو میگاواٹ شمسی توانائی کا منصوبہ لگائے گی جو ایک سال میں مکمل کیا جائے گا، اپنی ذاتی نگرانی میں یہ منصوبہ مکمل کراﺅں گا۔ وزیر اعظم محمد شہبازشریف کا اپنی پوری ٹیم کے ہمراہ گلگت بلتستان کا دورہ نہ صرف گلگت بلتستان کی ترقی کے حوالے سے اہم ثابت ہوگا بلکہ نئے منصوبوں کے سنگ بنیاد اور ان کی تکمیل سے یہاں کی عوام کو بھی مزید سہولیات میسر ہوں گی ۔گلگت بلتستان کے نوجوانوں کیلئے جتنے اقدامات مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں ہوئے شاید ہی کسی اور دورحکومت میں اتنا کام ہوا ہوخصوصاً تعلیم کے حوالے سے نئے منصوبوں کا سنگ بنیاد بھی قابل تحسین ہے۔سب سے اہم بات یہ ہے کہ وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف نے گلگت بلتستان کیلئے سیکرٹری مواصلات کو شاہراہوں کے معاملات کے حل کیلئے پورے گلگت بلتستان کا دورہ کرنے کی بھی ہدایات جاری کردی ہیں جبکہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال، وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان امیر مقام، سیکرٹری وزارت امور کشمیر، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان اور چیف سیکرٹری گلگت بلتستان کو عوام کے مسائل کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال کی بھی ہدایت جاری کردی ہیں۔ قارئین کرام!شہداءکی قربانیاں چاہے قیام پاکستان کیلئے ہوں یا گلگت بلتستان کے حصول کیلئے ہمارے بزرگوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔شہداءکا خون رنگ لائے گا اور پاکستان انشااللہ مزید عظیم ملک بن کر اُبھرے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے