اداریہ کالم

گندم سیکنڈل کی تحقیقات کےلئے انکوئری کمیٹی کا قیام

نگران حکومت میں درآمد کی گئی گندم کے حوالے سے سامنے آنے والے سیکنڈ ل نے ملک بھر میں تشویش کی لہر نے سر اٹھا لیا ہے۔کسانوں سمیت اپوزیشن کی طرف سے تحقیقات کا مطالبہ زور پکڑ چکا تھا۔اس ضمن میں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے گندم کی درآمد کے حوالے سے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو کہ احسن اقدام ہے ۔وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ گندم کی خریداری کے حوالے سے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جائیں۔وزیر اعظم کی ہدایت پر وفاقی سیکرٹری قومی تحفظ خوراک کو عہدے سے ہٹا دینا بھی احسن فیصلہ ہے۔جمعرات کو وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ملک میں گندم کے ذخائر کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے اعلی سطحی جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں وفاقی وزرا ءاحد خان چیمہ، رانا تنویر حسین، محمد اورنگزیب، جام کمال خان، وزیرِ اعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضال اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہ زور دیا کہ یقینی بنایا جائے کہ گندم کی خریداری میں کسی قسم کی دیر نہ ہو، گندم کی خریداری کے حوالے سے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جائیں۔ وزیرِاعظم نے گزشتہ برس گندم کی درآمد کے حوالے سے وزارت قومی غذائی تحفظ سے استفسار کیا کہ گزشتہ برس گندم کی اچھی پیداوار کے باوجود گندم کی درآمد کا فیصلہ کن وجوہات کی بنا پر لیا گیا۔وزیراعظم نے جو کمیٹی تشکیل دی ہے اسکی سربراہی سیکرٹری کابینہ ڈویژن کریں گے۔یہ ایک اہم پیش رفت ہے جو سامنے آئی ہے۔وزیراعظم شہباز شریف وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی حکام پر شدید برہم ہوئے،جسکے بعد وزیراعظم کی ہدایت پر وفاقی سیکرٹری فوڈ سکیورٹی کیپٹن(ر)محمد آصف کےخلاف سخت ایکشن لے لیا گیا۔وزیراعظم نے گندم کی درآمد کے حوالے سے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی جسکی سربراہی سیکریٹری کابینہ ڈویژن کریں گے۔کمیٹی وافر اسٹاک کے باوجود فروری 2024 کے بعد گندم درآمد کا معاملہ دیکھے گی،کمیٹی فروری 2024 کے بعد گندم درآمد کی اجازت، ایل سیز کھولنے کے ذمہ داریوں کاتعین کرے گی اور اپنی رپورٹ وزیراعظم شہباز شریف کو پیش کرے گی۔ادارہ شماریات کے مطابق نئی حکومت کے پہلے ماہ 6 لاکھ 91 ہزار 136 میٹرک ٹن گندم درآمد کی گئی، نگران دور میں27 لاکھ 58 ہزار 226 میٹرک ٹن گندم درآمد کی گئی تھی، مارچ 2024 میں57 ارب 19 کروڑ 20 لاکھ روپے مالیت کی گندم درآمد کی گئی۔ادارہ شماریات نے بتایا ہے کہ رواں مالی سال فروری تک 225 ارب 78 کروڑ 30 لاکھ روپے کی گندم امپورٹ ہوئی ہے، رواں مالی سال مارچ تک کل 34 لاکھ 49 ہزار 436 میٹرک ٹن گندم درآمد کی گئی، رواں مالی سال مارچ تک 282 ارب 97 کروڑ 50 لاکھ روپے مالیت کی گندم درآمد کی گئی۔انوارلحق کاکڑ کی نگران دور حکومت میں گندم کی غیرضروری درآمد کی تحقیقات کافیصلہ وقت کا تقاضہ تھا،جو پورا کیا گیا ہے، جس سے ان وجوہات کا پتہ چلانے میں مدد ملے گی جو یوکرائن سے گندم کی اتنی بھاری کھیپ منگوانے کے باعث قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہوا۔ تحقیقاتی کمیٹی نگران حکومت کے مذکورہ فیصلے کے اسباب کا جائزہ لینے اور دو ہفتے میں وزیراعظم کو اپنی رپورٹ پیش کرنے کی پابند ہوگی۔اس سکینڈل کے حوالے سے ہوشربا انکشافات سامنے آ رہے ہیں۔ بتایاجارہا ہے کہ وزارت تجارت اور ٹی سی پی کی تجاویز نظرانداز کرتے ہوئے نجی شعبے کو کسٹم ڈیوٹی اور جی ایس ٹی سے بھی چھوٹ مل گئی۔ اس عمل سے قومی خزانے کو 300ارب روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا۔اس ضمن میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ گزشتہ سال بمپر فصل ہوئی تھی اور جب گندم امپورٹ کی گئی تو پہلے سے گندم لاکھوں میٹرک ٹن ذخیرہ بھی موجود تھا۔یقینا یہ ملی بھگت کے بغیر ممکن نہیں تھا،ضروری ہے کے تمام حقائق کو سامنے لایا جائے۔ دوسری طرف وزیراعظم شہباز شریف نے مہنگائی میں کمی کو عوام کے لئے اچھی خبر قرار دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ صوبائی حکومتیں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی اور اشیائے خورد و نوش کے سرکاری نرخوں پر عملدرآمد یقینی بنانے کےلئے اقدامات کریں۔نگران حکومت کی محنت کو جاری رکھا،دو سال میں مہنگائی کا کم ترین سطح پر آنا معاشی بہتری کے آثار ،مہنگائی کی شرح 39 فیصدتھی،صوبائی حکومتیں اشیائے خورد و نوش کے سرکاری نرخوں پر عملدرآمد کویقینی بنائیں،مہنگائی میں کمی اولین ہدف ،پٹرول بھی سستا ہوگا،جمعرات ہی کو وزیراعظم آفس سے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ دو سال میں مہنگائی کا کم ترین سطح پر آنا معاشی بہتری کے آثار ہیں ،مہنگائی کی شرح 39 فیصد سے پہلے 20 فیصد اور اب 17 فیصد پر آگئی ہے ،16 ماہ میں جو محنت کی نگران حکومت نے اسے جاری رکھا، یہ اسی کے ثمرات ہیں ،مہنگائی میں کمی اولین ہدف ہے، اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے معاشی سرگرمیوں میں تیزی سے عوام کو مزید ریلیف ملے گا ،پٹرول کی قیمتوں میں کمی سے بھی عوام کو ریلیف ملے گا، عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں نیچے آئی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ اللہ تعالی ٰکے فضل وکرم سے اسی سمت میں چلتے رہنے سے عوام کی زندگیوں میں مزید بہتری ہوگی ، سرتوڑ کوشش کررہے ہیں کہ عوام کو جلد سے جلد زیادہ سے زیادہ ریلیف مل سکے۔
آرمی چیف کاپی اے ایف کی پاسنگ آو¿ٹ پریڈ سے خطاب
جمعرات کے روز رسالپور میں پاکستان ایئر فورس کی پاسنگ آو¿ٹ پریڈ سے خطاب میں آرمی چیف نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 19 میں واضح طور پر آزادی اظہار رائے کی حدود متعین کی گئی ہیں۔ جو لوگ آئین میں دی گئی آزادی رائے پر عائد کی گئی واضح قیود کی برملا پامالی کرتے ہیں وہ دوسروں پر انگلیاں نہیں اٹھا سکتے۔ ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے بھی آئین کی پاسداری کو مقدم رکھنے کی توقع رکھتے ہیں۔آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر پاسنگ آو¿ٹ پریڈ کے مہمان خصوصی تھے۔ اس موقعے پر انہوں نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے حل پر بھی زور دیا۔انہوں نے کہا کہ غزہ میں بوڑھوں، خواتین اور بچوں کا اندھا دھند قتل اس بات کا ثبوت ہے کہ دنیا میں تشدد بڑھ رہا ہے۔ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ انڈیا نے کشمیر پر ناجائز قبضہ کرر کھا ہے۔ کشمیر میں جاری انڈین جارحیت پر پوری دنیا کی خاموشی وہاں گونجنے والی آزادی کی آواز کو دبا نہیں سکتی۔ ہم اپنے کشمیری بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے ،پاکستان ائیر فورس کی پاسنگ آو¿ٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیرنے جوانوں سے کہا کہ آپ ہماری امیدوں کا مرکز، آسمانوں کے محافظ اور علاقائی یکجہتی کے ضامن ہیں، آرمی چیف نے کہا توقع کی جاتی ہے آپ کردار، ہمت اور قابلیت کی خوبیوں سے مزین زندگی گزاریں گے۔آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ آپ کاطرزعمل نہ صرف آپ کی ذاتی اخلاقیات بلکہ ادا رے کیلئے بھی غیرمعمولی ہوگا، آپ مادر وطن کے دفاع، عزت و وقار کے لئے قربانی دینے سے کبھی دریغ نہیں کریں گے۔آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے پاک فضائیہ کے ہیروز کی یاد دلاتے ہوئے پاس ہونے والے کیڈٹس سے کہا کہ آپ راشد منہاس، سرفراز رفیقی، ایم ایم عالم جیسے بنیں جنہوں نے وطن کیلئے خدمات اور زندگیاں پیش کیں، آپ کو جو ذمہ داری سونپی جارہی ہے اس کےلئے پرعزم رہیں اور ریاست پاکستان کے ساتھ وفادار رہیں۔آرمی چیف نے کہا کہ اسلحے کی دوڑ سے ہمارے خطے میں طاقت کا توازن بھی بگڑنے کا امکان ہے، مصنوعی ذہانت، روبوٹکس اور کوانٹم کمپیوٹنگ سمیت مخصوص ٹیکنالوجیز فضائی طاقت کے استعمال کو تبدیل کر نے کے ساتھ ساتھ اس کے دائرہ کار کو وسعت دے رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط فضائیہ کے بغیر ملک کسی بھی جارح کے رحم و کرم پر ہوتا ہے، پاک فضائیہ ہمیشہ قوم کی توقعات پر پورا اتری ہے، پاک فضائیہ نے بے مثال بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ ہر طرح کی مشکلات میں فضائی حدود کی نگرانی کی جس کی بڑی مثال فروری 2019 ہم سب کے سامنے ہے۔ آرمی چیف نے پاس ہونےوالے کیڈٹس کو پیشہ ورانہ مہارت اوربہادری کی لازوال روایت کو قائم رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا عسکری قیادت توقع کرتی ہے کہ آپ بہترین جذبے قائم رکھیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri