14 اگست پاکستان کےلئے ایک تاریخی دن ہے ۔ یہ وہ دن ہے جب برصغیر کے مسلمانوں کی انتھک جدوجہد کے بعد پاکستان ایک آزاد ملک کے طور پر دنیا کے نقشے پر ابھرا۔ یوم آزادی ہمیں اپنے آبا و اجداد کی قربانیوں کی یاد دلاتا ہے اور ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ کس طرح ہم اپنے ملک کو محفوظ اور مضبوط بنا سکتے ہیں۔ محفوظ اور مضبوط پاکستان کی ضرورت اس لیے بھی زیادہ اہمیت اختیار کر جاتی ہے کہ ہم اپنے خوابوں کی تعبیر حاصل کر سکیں اور ایک خوشحال معاشرہ تشکیل دے سکیں۔محفوظ پاکستان مضبوط پاکستان ایک ایسا وژن ہے جو ہمارے ملک کی سلامتی، استحکام، اور ترقی کو یقینی بنانے کےلئے نہایت ضروری ہے۔ اس تھیم کا مقصد ایک ایسی ریاست کی تشکیل ہے جہاں عوام خود کو محفوظ محسوس کریں، اور ملک کی معیشت، دفاع، اور سماجی ڈھانچہ مضبوط بنیادوں پر استوار ہو۔ ایک محفوظ پاکستان ہی ایک مضبوط اور خوشحال پاکستان کی ضمانت دے سکتا ہے۔محفوظ پاکستان کا تقاضہ ہے کہ اسکی قومی یکجہتی اورسلامتی محفوظ ہو ۔کسی بھی ملک کے محفوظ ہونے سے مراد اس کی قومی سلامتی کن ہاتھوں میں ہے اور وہ اندرونی و بیرونی خطرات سے کتنی محفوظ ہے۔ قومی سلامتی ایک مضبوط ریاست کی بنیادی ضرورت ہے۔
اگر پاکستان کا جائزہ لیا جائے تو ملک کو کئی اندرونی و بیرونی خطرات کا سامنا ہے جن سے نمٹنے کے لیے مو¿ثر سیکیورٹی نظام کی ضرورت ہے۔ امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنا کر ہی ہم اپنی آزادی کے حقیقی معنی کو سمجھ سکتے ہیں۔اسی طرح دیکھا جائے توسماجی استحکام محفوظ پاکستان کی علامت ہے۔ فرقہ وارانہ ہم آہنگی، مذہبی برداشت، اور معاشرتی انصاف کی فراہمی سے ہم ایک پرامن معاشرہ تشکیل دے سکتے ہیں جہاں ہر شہری خود کو محفوظ محسوس کرے۔ عوامی سلامتی کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔ اگر عوام خود کو محفوظ محسوس نہیں کرتے تو وہ ملکی ترقی میں حصہ نہیں لے سکتے۔ محفوظ پاکستان کا تصور اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ہر شہری کو اس کی جان و مال کی حفاظت حاصل ہو۔ ملک کو حالیہ سالوں میں سب بڑا خطرہ لاحق و چکا ہے ہے وہ دہشت گردی ہے۔ دہشت گردی کے خطرات کا خاتمہ پاکستان کی سلامتی کےلئے انتہائی ضروری ہے۔ عوام اور سیکیورٹی فورسز کی مشترکہ کوششوں سے دہشت گردی کا خاتمہ ممکن ہے، جو ملک کی ترقی میں رکاوٹ بن رہی ہے۔ عوامی اعتماد کو بحال کرنا محفوظ پاکستان کی کنجی ہے۔جب عوام خود کو محفوظ محسوس کریں گے تو وہ ملکی ترقی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے۔ عوام کی جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔بدقسمتی سے پون صدی گزر چکی ہے مگر معاشی ترقی کا خواب ادھورا ہی ہے۔ معاشی ترقی مضبوط و محفوظ پاکستان کا اہم ستون ہے۔ صنعتی اور زرعی شعبے کی ترقی، برآمدات میں اضافہ، اور بیرونی سرمایہ کاری کو فروغ دے کر ہم اپنی معیشت کو مضبوط بنا سکتے ہیں۔اسی طرح سیاسی استحکام کے بغیر مضبوط پاکستان کا خواب پورا نہیں ہو سکتا۔ جمہوری نظام کا تسلسل، شفاف انتخابات ، اور سیاسی جماعتوں کے درمیان ہم آہنگی سے ملکی سیاست میں استحکام آسکتا ہے ۔ جب سیاسی استحکام نہیں ہو گا توقومی یکجہتی بھی سوالیہ نشان رہے۔ قومی یکجہتی مضبوط پاکستان کی بنیاد ہے۔ مختلف صوبوں اور قومیتوں کے درمیان اتحاد و یگانگت کے فروغ کے ذریعے ہم ملک کو داخلی طور پر مضبوط بنا سکتے ہیں۔ اقتصادی پالیسیاں بناتے وقت ملکی مفاد کو ترجیح دینا ضروری ہے۔ معیشت کی ترقی کےلئے حکومتی سطح پر اصلاحات، ٹیکس نظام کی بہتری، اور کاروباری ماحول کو سازگار بنانا اہم ہے۔ بدعنوانی کا خاتمہ بھی اسی طرح ہے جس طرح کے دیگر عوام۔بدعنوانی خاتمے کیلئے سخت قوانین اور ان کا نفاذ ضروری ہے۔ شفافیت کو یقینی بنانے کےلئے احتساب کے اداروں کو مضبوط بنانا ہوگا۔ موجودہ دور میں سائبر سیکیورٹی کی اہمیت بڑھ چکی ہے۔ سائبر حملوں سے بچاﺅ کےلئے جدید ترین حفاظتی اقدامات اپنانا ضروری ہے۔مضبوط پاکستان کی تعمیر کےلئے جامع پالیسیوں اور ان پر موثر عمل درآمد کی ضرورت ہے۔ ہمیں بطور قوم اپنی ذمہ داریوں کو سمجھنا ہوگا اور اپنے ملک کو ترقی یافتہ، خوشحال اور مستحکم بنانے کےلئے مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی ۔ پاکستان کی ترقی و خوشحالی ہم سب کی اجتماعی کوششوں پر منحصر ہے، اور یہی کوششیں پاکستان کو محفوظ اور مضبوط بنانے میں معاون ثابت ہو سکتی ہیں۔ 14اگست ہمیں اس بات کی یاد دہانی کراتا ہے کہ ہم نے کتنی محنت اور قربانیوں سے یہ ملک حاصل کیا۔ اس دن کا پیغام یہ ہے کہ ہم اپنی آزادی کی حفاظت کریں اور ملک کو محفوظ و مضبوط بنائیں۔ ہمیں ایک قوم کے طور پر متحد ہو کر پاکستان کو درپیش چیلنجز کا سامنا کرنا ہوگا تاکہ ہم اپنے ملک کو ترقی یافتہ، خوشحال اورمستحکم بنا سکیں۔محفوظ اور مضبوط پاکستان کا خواب ہمیں تب ہی حاصل ہوگا جب ہم اپنی ذمہ داریوں کو سمجھیں گے اور ملک کی ترقی کےلئے مشترکہ کوششیں کریں گے۔ یہی ہمارا یوم آزادی کا پیغام ہے۔
کالم
14اگست یوم آزادی اور محفوظ و مضبوط پاکستان
- by web desk
- اگست 10, 2024
- 0 Comments
- Less than a minute
- 203 Views
- 1 مہینہ ago