کرپٹو کرنسی کیا ہے اور یہ کیسے کام کرتی ہے یا اس میں سرمایہ کاری کرنا کتنا ٹھیک ہے ؟ یہ وہ سارے سوالات ہیں جو آج دنیا بھر میں عوام الناس کے سامنے سر اٹھا رہے ہیں ۔ دنیا کے کئی ممالک بشمول انگلینڈ کرپٹو کرنسی کو باقاعدہ قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے کام کرنے کی اجازت دے رہے ہیں ۔ حالیہ دنوں میں مشرق وسطیٰ میں بھی کرپٹو کرنسی کو اپنانے میں نمایاں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ اس خطے نے ڈیجیٹل کرنسیوں اور بلاک چین ٹیکنالوجی کو اپنانے میں میں گہری دلچسپی دکھائی ہے جس کی وجہ سےاب مشرق وسطی میں بھی کرپٹو ٹرانزیکشنز میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے ۔
2020 میں، دبئی نے پبلک اور پرائیویٹ سیکٹرز میں بلاک چین ٹیکنالوجی کو شامل کرنے کے ارادوں کا اعلان کیا، اور پہلی شریعت کے مطابق کرپٹو کرنسی — اسلامی سکے — مئی 2023 میں حق بلاک چین پر شروع کی گئی۔ جبکہ گزشتہ عرصے میں سعودی عرب میں بھی کرپٹوکرنسی مارکیٹ میں نئے داخل ہونے والے سرمایہ کاروں کی بڑی تعداد سامنےآئی ہے۔ ڈیجیٹل کرنسی میں سرمایہ کاری کرنے والے 42 فیصد کا کہنا ہے کہ وہ اپنی آمدنی بڑھانے اوربہترطرز زندگی اختیار کرنے کےلیے اس فیلڈ میں سرمایہ کاری کررہے ہیں۔
2022 میں مجموعی طور پر MENA (مشرق وسطی اور شمالی افریقہ) کے علاقے میں کریپٹو کرنسیکی ٹرانزیکشن 566 بلینڈالرز تک پہنچ گئی جو پچھلے سال کے مقابلے میں 48 فیصدزائد ہے جو کہ کریپٹو کرنسیوں کی بڑھتی ہوئی قبولیت اور استعمال کی نشاندہیکرتی ہے ۔ مزید برآںکئی مسلم اکثریتی ممالک عالمی سطح پر کرپٹو کواپنانے میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں ۔ کرپٹو کرنسی اپنانے کے انڈیکس میں سرفہرست 20 ممالک میں پاکستان، ترکی، انڈونیشیا، اور نائیجیریاجیسے ممالک نے جگہ بنائی ہےجس کے نتیجے میں حلال بلاکچین: اسلامک کوائن ($ISLM) کی اختراع ہوئی ہے۔
حلال کریپٹو کرنسی؟
اسلامک کوائن ایک جدید ڈیجیٹل اثاثہ ہے جوفنانس کے شرعی قوانین اور روایات کی پیروی کرتا ہے۔ عربین بزنس کے مطابق حق نیٹ ورک وہ پہلا نیٹ ورک تھا جس نے "اسلامی” کی اصطلاح کے استحصال سے بچنے کے لیے نجی فروخت کا طریقہ استعمال کیا۔ ان کا مقصد تھا کہ دلچسپی رکھنے والے تاجروں کو سرمایہ کاری کے ایسے مواقع پر فراہم کئے جائیں جن سے وہ ناواقف ہیں ۔
اسلامک کوائن کی قیمت کا تعین مکمل طور پر مارکیٹکی مطابقت سے ہوتا ہے اور اس کی قیمتوںکے تعین کیلئے مسابقت کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ روایتی فیاٹ کرنسیوں کے برعکس اسلامک کوائن بینکوںکے ساتھ آزادانہ طور پر کام کر تا ہے ۔ جب نئے اسلامک کوائن بنائے جاتے ہیں، جاری کردہ رقم کا 10فیصد ایورگرینDAO غیر منافع بخش ورچوئل فاؤنڈیشن کو مختص کی جاتی ہے۔ اسے مختص کرنے کے دو مقاصد ہیں پہلا اسلامک انٹرنیٹ پروجیکٹس میں سرمایہ کاری اور دوسرا اسلامی خیراتی اداروں کو عطیات دینا ۔
اسلامی کوائن کے لیے بڑھتی ہوئی مارکیٹ
عالمیاسلامک فنانس مارکیٹ کے حوالے سے پیشگوئی کی جارہی ہے کہ یہ 2024 تک 3.69 ٹریلین ڈالرز سے تجاوز کرجائے گی جس کی وجہ سے شریعت کے مطابق سروسز اور فنانس کیمانگ میں اضافہ ہوا ہے ۔ اس وقت حلال مصنوعات کی مارکیٹ4 ٹریلینڈالرز تک پہنچنے کی توقع کی جار ہی ہے ۔ اسلامک کوائن کے شریک بانی محمد الکاف الہاشمی کے مطابق حلال کا تصور خوراک تک محدود نہیں اس میں صحت کی دیکھ بھال اور کاسمیٹکس جیسےشعبے بھی شامل ہیں ۔ جس میں اخلاقیات اور اقدار کی تعمیل کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا جاتا ہے۔
اسلامک کوائن نے ایک شرعی بورڈ قائم کیا ہے جو معروف علاقائی ماہرین پر مشتمل ہے تاکہ اسلامی معیارات کے ساتھ پروجیکٹ کی مطابقت کا اندازہ لگایا جا سکے۔ یہ بورڈ 40 بینکوں پر مشتمل ہے، جن میں اسٹینڈرڈ چارٹرڈ، ابوظہبی اسلامک بینک، اور دبئی اسلامک بینک جیسے معروف ادارے شامل ہیں۔شریعہ اوریکل مرکزیت کے بارے میں خدشات کو دور کرے گا۔ جب کوئی پروجیکٹ حق بلاک چین میں جمع کرایا جاتا ہے، تو کمیونٹی کی طرف سے اس کا جائزہ لیا جاتا ہے، پھر اسے مزید جانچ کے لیے شرعی عدالت میں بھیجا جاتا ہے۔ اگر پروجیکٹ شریعت کے مطابق پایا جاتا ہے، تو اسے اسناد دی جاتی ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس کی اسکریننگ کی گئی ہے ۔
شریعت سے مطابقت رکھنے والے کلائنٹ کے ساتھ شراکت داری قائم کرنا
حق ایسوسی ایشن نے اسلامک کوائن کے فروغ کے لیے بین الاقوامی اسلامییونیورسٹی ملائیشیا (IIUM) کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔ اس اقدام کا مقصد بلاک چین اور کریپٹو کرنسیوں کے بارے میں آگاہی اور تفہیم کو بڑھانا ہے اور ساتھ ہی ساتھ ایک خوش آئند تعلیمی ماحول بھی بنانا ہے۔ حق اور IIUM ملائیشیا میں اس پروجیکٹ کے لئے ایک بلاک چین اکیڈمی تعمیر کریں گےیہ اکیڈمی کرپٹو اور بلاک چین ٹیکنالوجیز پر مفت کورسز فراہم کرے گی۔ مزید برآں، IIUM طلباء ان کورسز کے ذریعے اپنے موجودہ یونیورسٹی پروگراموں کے لیے کریڈٹ حاصل کر سکیں گے۔حق اور اسلامی سکے نے DDCap گروپ کے ساتھ مل کر کام کیا ہے۔ وہ دنیا بھر میں مالیاتی پیغام رسانی کے نظام SWIFT سمیتWeb2 مالیاتی مصنوعات کے لیے شریعت کے مطابق Web3 متبادل بنانے کے لیے تعاون کریں گے۔اس کے علاوہ، Haqq مختلف ریٹیل اور ای کامرس پلیٹ فارمز کے ساتھ شراکت داری کر رہا ہے تاکہ شریعہ کے مطابق Web3 ٹیکنالوجی کو روایتیWeb2 ماحول میں فراہم کیا جا سکے۔ ان کے حالیہ تعاون میں سے ایکHoliday Swap، دنیا کا سب سے بڑا ہاؤس سویپ پلیٹ فارم ہے۔
مسلم دنیا اور اس سے آگےخدمات کی فراہمی
دنیا بھر میں تقریباً 1.8 بلین مسلمانوں کے ساتھ کرپٹو انڈسٹری میں ایک وسیع اور غیر استعمال شدہ مارکیٹ ہے۔ ایک حلال کریپٹو کرنسی متعارف کروا کر، دبئی بیسڈ حق بلاک چین کا مقصد ان مسلم افراد اور اداروں کی ضروریات اور مالی مفادات کو پورا کرنا ہے جو اپنے مذہبی عقائد پر قائم رہتے ہوئے ڈیجیٹل کرنسی میں استعمال کر نا چاہتے ہیں۔اس کے علاوہ اسلام کے کچھ اصول خاص طور پر کریڈٹ پر مبنی مالیاتی تبادلے سے اجتناب اور خیرات کی تقسیم غیر مسلموں کے لیے پرکشش ہیں، جو اسلامک کوائن کی نجی فروخت کا کم از کم 50 فیصد حصہ رکھتے ہیں۔
مندرجہ بالا باتوں پر غور کرتے ہوئے یہ واضح ہے کہ مشرق وسطی میں شریعت کے مطابق مالیاتی طریقوں اور مصنوعات کی مانگ بڑھ رہی ہے۔ ان پیشرفتوں میں شامل کریپٹو کرنسی کی کامیاب ابتدائی فروخت روشن مستقبل کی طرف اشارہ کرتیہے ۔ توقع ہے کہ حق بلاکچین اور اسلامک کوائن شریعت کے مطابق Web3 اور کرپٹو اسپیس میں بہت سی توجہ حاصل کرنے والا پہلا پلیٹ فارم بن کر ابھرے گا ۔