کالم

یوم آزادی اور ہماری ذمہ داریاں!

پاکستان ،سرسبزہلالی پرچم،اِس سوہنی دھرتی ، امن کا آشیاں ،پاک وطن کیلئے ہمارے اکابرین نے دِن رات کاوشیں کرکے مسلمانوں کیلئے علیحدہ وطن حاصل کیا ۔ 23 مارچ 1940ءلاہور کے منٹوپارک میں مسلم لیگ کی جانب سے منعقدہ تقریب میں اے کے فضل الحق نے قراردادپاکستان پیش کی ۔ اِس قراردادکوقراردادلاہور یاقراردادپاکستان بھی کہاجاتا ہے ۔یہ قراردادچارسوالفاظ اور چار مختلف پیراگراف پر مشتمل تھی ۔قراردادمیں کہا گیا کہ ”آل انڈیا مسلم لیگ کے اجلاس کی رائے ہے کہ یہ مسلمہ رائے ہے کہ کوئی بھی آئینی منصوبہ اس ملک میں قابل عمل اور مسلمانوں کیلئے قابل قبول نہیں ہوگاتاوقتیکہ وہ درج ذیل اصولوں پر مبنی نہ ہو۔یعنی جغرافیائی طورپر متصلہ علاقوں کی حدبندی ایسے خطوں میں کی جائے جن علاقوں میں مسلمانوں کی اکثریت ہے مثلاًہندوستان کے شمال مغربی اورمشرقی حصے،ان کی تشکیل ایسی آزاد ریاستوں کی صورت میں کی جائے جس کی مشمولہ وحدتیں خودمختار اور مقتدرہوں ۔نیز ان وحدتوں اورخطوں میں اقلیتوں کے مذہبی ، ثقافتی،معاشی ،سیاسی ،انتظامی اوردیگرحقوق و مفادات کا مناسب موثر اور حکمی تحفظ ان کے مشورے سے آئین میں صراحت کے ساتھ پیش کیاجائے“۔قراردادکاپاس ہونا تھا کہ ہندولیڈروں اور اخبارات نے آسمان سرپر اُٹھا لیا ۔ پرتاب ، ملاپ ودیگر ہندو اخبارات نے اگلے ہی روز قرار داد لاہور کو قرار داد پاکستان کانام دیدیا ۔ شاعر مشرق،حکیم الاُمت ڈاکٹر علامہ محمد اقبال ؒ بانیان پاکستان کےلئے کیاخوب کہہ گئے کہ
نہ توزمیں کیلئے ہے نہ آسماں کیلئے
جہاں ہے تیرے لئے تونہیں جہاں کیلئے
آج پاکستان اپنے ترقی وکامرانی کے سفر کومزید تیزی سے طے کررہاہے ۔نہ صرف مسلم اُمہ بلکہ اِس وقت اقوام عالم بھی پاکستان کے موقف اور ترقی کااعتراف کررہے ہیں ۔ اِمسال 23مارچ کی مرکزی تقریب کا انعقاد ایوان صدر میںکیاگیا ۔جس میں صدرمملکت اسلامی جمہوریہ پاکستان آصف علی زرداری ،وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان ، سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی، تینوں مسلح افواج کے سربراہان،بین الاقوامی سفراء، وزراء،شہداءکے لواحقین ودیگر نے شرکت کی ۔ تقریب میں پاک افواج ، ائیرفورس،پاک بحریہ سمیت افواج پاکستان نے اپنے جوہر دکھائے ۔ تقریب میں صدرمملکت نے مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دینے والی 69ملکی اورغیر ملکی شخصیات کوسول ایوارڈزسے نوازا ۔ تقریب سے خطاب میں صدرمملکت نے کہا کہ اتحاد، ایمان اور نظم و ضبط بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح ؒکا دیا ہوا نصب العین ہے جس سے ماضی میں ہر آزمائش پر پورا اترے ہیں اور ہم نے تمام بیرونی اور اندرونی دہشت گردی کا منہ توڑ جواب دیا۔صدر مملکت نے تاریخی دن پر قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ 23مارچ قوم کےلئے ایک اہم دن ہے کیونکہ آج کے دن ہم نے قائداعظم کی قیادت میں آزادی حاصل کی اور علامہ اقبال کے خواب کی تعبیر ممکن ہوئی۔انہوں نے کہا کہ آزادی کیلئے لاکھوں مسلمانوں نے قربانی دی اور خواب کو حقیقت میں بدل دیا، آج کے دن ہم اپنے شہداءکو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کی تخلیق کا مقصد مساوات، انصاف اور قانون کی حکمرانی کے اصولوں پر مبنی جدید فلاحی ریاست کا قیام تھا اور ہم ان مقاصد کو حاصل کرنے کا عہد کرتے ہیں اور اسی جذبے کے ساتھ آج کا دن منایا جا رہا ہے۔صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ بھارت پاکستان کو ہمیشہ میلی آنکھ سے دیکھتا ہے، فتنہ الخوارج اور دیگر دہشت گرد تنظیمیں اپنے ناپاک عزائم کے حصول کیلئے کوشاں ہیں، تاہم صدر مملکت نے واضح کیا کہ پاکستان کے عوام اور مسلح افواج متحد ہیں اور دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنائیں گے۔ پاکستان ترقی کی جس سمت گامزن ہوچکا ہے وقت کا بھرپور تقاضا ہے کہ ہم بحیثیت قوم اجتماعی حکومت پاکستان ،افواج پاکستان ،سیکیورٹی اداروں کیساتھ شانہ بشانہ ہوکرکام کریں اور پاکستان کے دُشمنوں،خارجیوں کومنہ توڑجواب دیں کیونکہ پاکستان ہے توہم ہیں اورہماری پہچان صرف اور صرف پاکستا ن ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے