ہمارے ہاں صحت سب سے اہم اور پہلا مسئلہ ہے لیکن آج تک اس شعبہ پر کسی نے کوئی خاص توجہ نہیں دی ہمارے بنیادی مراکز صحت(بی ایچ یو )اور رورل ہیلتھ سینٹر(آر ایچ یو)پر کروڑوں روپے لگائے گئے لیکن قبضہ گروپوں نے مقامی سیاستدانوں کے تعاون سے ان ہسپتالوں میں واڑے بنا لیے تو کسی نے وہاں اپنے ڈیرے جمالیے اور رہی سہی کسر ہمارے ڈاکٹروں نے پوری کردی جو دوردراز کے علاقوں میں جانا اپنی توہین سمجھتے ہیں پنجاب میں اس وقت5301بی ایچ یو ہیںاگر ملکی سطح کی بات کی جائے توپاکستان بھر میں6ہزار بنیادی مراکز صحت اور5ہزار رورل ہیلتھ سینٹر ہیں جو ہمارے دور دراز کے علاقوں میں غریب لوگوں کو صحت کی سہولیات فراہم کرتے ہیں لیکن بدقسمتی سے بہت سے ہسپتالوں ہمارے حکمرانوں کی وجہ سے بند پڑے ہیں کیونکہ انکی اس شعبہ کی طرف دلچسپی نہیں ہے لیکن اب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے فیلڈ ہسپتال پراجیکٹ کا افتتاح کردیا پہلے مرحلے میں 32سے زائد چھوٹے بڑے فیلڈ ہسپتال فنکشنل کیے گئے جبکہ 21لارج فیلڈ ہسپتال صوبے کے مختلف اضلاع میں علاج معالجے کی معیاری سہولیات فراہم کریں گے ان کنٹرینر ہسپتالوں میںقائم موبائل ہیلتھ یونٹ میں ڈائگناسٹک پلان ، ایکسرے روم اورالٹرا سا¶نڈ روم شامل ہیں ہسپتال میں فارمیسی،میڈیکل آفیسر اوروویمن میڈیکل آفیسر کےلئے بھی کمرے بنائے گئے ہیں ان فیلڈ ہسپتالوں میں جنرل اوپی ڈی،حفاظتی ٹیکے،بنیادی تشخیصی ٹیسٹ کی سہولیات شامل ہیں مسلم لیگ ن کی حکومت نے صرف 6 ہفتوں کے قلیل عرصے میں صحت کی سہولتیں لوگوں کی دہلیز پر پہنچا دی ہیں اتنے کم عرصے میں فیلڈ ہسپتالوں جیسا بڑا پراجیکٹ فنکشنل کرنا موجودہ حکومت کا واقعی ایک بڑا کارنامہ ہے اور اس منصوبہ کو پروان چڑھانے میں صوبائی وزرا خواجہ سلمان،خواجہ عمران ،سیکرٹری صحت علی جان اور راجہ منصور کی دن رات محنت شامل ہے جنہوں نے 24 ، 24 گھنٹے بھی کام کیا ہے یہ فیلڈ ہسپتال تمام بنیادی سہولتوں کے آراستہ ایک مکمل ہسپتال ہے ان فیلڈ ہسپتالوں میں وہ تمام سہولتیں مہیا کی گئی ہیں جو کسی بھی اچھے کلینک میں ہوتی ہیں اب یہ 32فیلڈ ہسپتال پنجاب کے مختلف علاقوں میں پھیل جائیں گے اور عوام کو صحت جیسی سہولت فراہم کرینگے یہ فیلڈ ہسپتال ان علاقوں کیلئے ہیں جہاں کوئی بڑا ہسپتال یا اچھا کلینک موجود نہیں فیلڈ ہسپتال خاص کردیہی علاقوں میں جاکر لوگوں کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کریں گے گا¶ں میں اعلان ہوگاکہ اس جگہ فیلڈ ہسپتال پارک ہوگا جہاں سب کا اپنا علاج کیا جائیگا یہ فیلڈ ہسپتال سٹیٹ آف دی آرٹ ہیں فیلڈ ہسپتال میں اے سی، ڈائگناسٹک یونٹ، لیب،الٹرا سا¶نڈ، ای سی جی اورفارمیسی کی سہولت موجود ہوگی فیلڈ ہسپتال میں ایکسرے کی سہولت بھی میسر ہوگی فیلڈ ہسپتال میں او پی ڈی،حفاظتی ٹیکے،فرسٹ ایڈ،لیڈی ہیلتھ ورکر،سکول نیوٹریشن کی سہولت بھی میسر ہوگی ان فیلڈ ہسپتالوں کی براہ راست نگرانی اور مانیٹرنگ بھی کی جائیگی ان فیلڈ ہسپتالوں کے افتتاح کے موقع وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پی ٹی آئی کی سابق حکومت کو بھی آڑھے ہاتھوں لیااور اپنے خطاب میں کہا کہ کنٹینر آج سے پہلے کسی اور چیز کیلئے استعمال ہوتے تھے کنٹینر پر چڑھ کر کے لوگ جلا¶، گھیرا¶ ، مارواورماردوکی تلقین کرتے رہے ہم لوگ خدمت کیلئے حکومت میں آئے ہیں تو کنٹینر ہسپتال بن گئے ہیں کنٹینر کا غلط استعمال کرنے والوں نے کینسر کے مریضوں کی مفت ادویات بند کردی تھیں اوروہ سڑکوں پر آگئے تھے لیکن ہم نے سب سے پہلے حکومت میں آتے ہی کینسر کے مریضوں کی ادویات دوبارہ شروع کردی ہے ادویات کیلئے فنڈبھی دو ا رب سے 6 ارب بڑھا دیاگیا ہے پنجاب کے 2500بیسک ہیلتھ یونٹ کی ری ویمپنگ بھی کی جاری ہے جن میں سے کچھ مکمل کرلئے گئے ہیں اب پنجاب کے کسی بھی بی ایچ یو یا آر ایچ سی میں ڈاکٹر کی کمی کی وجہ سے مریض پریشان نہیں ہوں گے ڈاکٹر ز کی کمی پوری کرنے کیلئے بھی جامع پلان مرتب کررہے ہیں ہماری حکومت غریبوں کی صحت کیلئے کوئی کمپرومائز نہیں کریگی اسکے ساتھ ساتھ ہم پاکستان کی پہلی ایئر ایمبولینس بھی شروع کرنے جارہے ہیں جسکی ٹریننگ شروع ہوچکی ہے ائیرایمبولینس پہ بہت سے لوگوں نے اعتراض کیا جیسے نوازشریف نے موٹر وے بنائی تو لوگوں نے طرح طرح کی باتیں کی لیکن استعمال سب کرتے ہیں جبکہ ائیر ایمبولینس صرف اور صرف غریب شہریوں کیلئے ہے کیونکہ ایئر ایمبولینس نہ ہونے کی وجہ سے ہارٹ اٹیک کے مریض ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی وفات پاجاتے ہیں پانچ سال کے اندر پنجاب کے ہر ضلع میں سٹیٹ آف دی آر ٹ ہسپتال بنا کرجا¶ں گی ان ہسپتالوں میں کارڈیالوجی اورکینسر کا یونٹ بھی ہوگا صحت کی سہولیات ہماری پہلی تریجیح ہے یہی وجہ ہے کہ ہم لاہورمیں پہلا میڈیکل سٹی بنا رہے ہیں میں نے جب دورہ سرگودھا کیاتو حیرت ہوئی کہ ایک بڑے شہر میں ایک بھی کیتھ لیب نہیں اب ہم ہر شہر میں ایک ایک جدید کیتھ لیب دیں گے جبکہ سرگودھا میں کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ 12ماہ میں فنکشنل ہوجائے گا ۔میں سمجھتا ہوں کہ پنجاب حکومت کا صحت کے حوالہ سے یہ ایک اچھا اقدام ہے اور صحت جیسی سہولت عوام کا بنیادی مسئلہ ہے آج بھی اگر ہم کسی سرکاری ہسپتال میں جائیں تو وہاں مریضون کی ایک لمبی لائن لگی ہوتی ہے جہاں ٹیسٹوں کےلئے اکثر دوسرے دن کا وقت دیا جاتا ہے حکومت ان ہسپتالوں کی حالت بہتر بنانے پر بھی توجہ دے خواجہ سلمان رفیق اور خواجہ عمران نذیر عواملوگ ہونے کے ساتھ ساتھ عوام کے مسائل کو بھی سمجھتے ہیں اس لیے حکومت انہیں پورے اختیارات کے ساتھ میدان میں اتارے تاکہ آنےوالوں دنوں میں عوام کا دکھ اور درد کم ہوسکے اس موقع پر میں نشتر ہسپتال میں عوام کہ سہولیات کا تذکرہ ضرور کرنا چاہونگا کہ وہاں پر جب سے ڈاکٹر کاظم آئے ہیں عوام کی تکالیف کم ہونا شروع ہو چکی ہیں خاص کر کینسر وارڈ کے مریضوں کی دیکھ بھال کا کام بھی بہتر ہورہا ۔