کالم

یوم استحصال کشمیر!

کشمیر جنت نظیر کی مٹی کی خاصیت ہے کہ یہاں کے خون میں شہادت اور آزادی کا ایسا جذبہ ہے جو کبھی ٹھنڈا نہیں ہوا اور آج دہائیوں کے ظلم و ستم کے باوجود کشمیری نوجوان اپنے حق خودارادیت کیلئے جانیں پیش کررہے ہیں اورمقبوضہ کشمیر کے نوجوانوں اور حریت پسند سیاسی قیادت کی ایک بڑی تعداد آج بھی بھارتی جیلوں میں نظر بند ہے۔ریاستی دہشت گردی کے باوجود بھارت کشمیریوں کو دبانے میں مسلسل ناکام رہا ہے۔ ایک لاکھ کشمیری شہداءکا خون تحریک آزادی کشمیر کے زندہ ہونے کی دلیل ہے۔انشااللہ وہ وقت دور نہیں جب ان شہداءکی قربانیاں رنگ لائیں گی ۔ 5اگست 2019 میں مودی سرکار کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے تاریخی توہین کی گئی اور تو اور بھارتی حکومت کی جانب سے 26 اکتوبر کو نام نہاد ‘یومِ الحاق’ کے موقعے پر سرکاری تعطیل منانے کا اعلان بھی کیا گیا ان تمام تر اوچھے ہتھکنڈوں کے باوجود بھی بھارت کشمیریوں کی شناخت اور تاریخ مسخ کرنے میں ناکام ہے اور انشااللہ ناکام رہے گا۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ مقبوضہ وادی میں بھارتی ریاست سے نفرت بڑھ رہی ہے ۔ 8 جولائی 2016 کو برہان وانی کی شہادت نے تحریک آزادی میں ایک نئی روح پھونکی۔ برہان وانی اور مقبول بٹ جیسے ہزاروں ہیروز کی جرات و ثابت قدمی کشمیری حریت پسندوں کے لیے مشعلِ راہ ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں اس وقت 9 لاکھ بھارتی فوجی مسلط ہیں۔ ان میں سے 3 لاکھ فوجی محض سری نگر پر قابض ہیں۔شہدائے کشمیر نے آزادی کےلئے لازوال قربانیاں دی ہیں،تاریخ میں ہمت و عزم اور شجاعت کی ایسی مثالیں بہت کم ملتی ہیں جہاں فلسطینی عوام صہیونی ریاست کے تمام تر مظالم کے باوجود ڈٹ کر اور حوصلے سے آزادی کیلئے کھڑے ہیں وہیں کشمیریوں کی قربانیاں اور عزم صمیم بھی کم نہیں ۔بھارت حق خودارادیت کےلئے کشمیریوں کے عزم کو کسی صورت میں نہیں توڑ سکتا،مقبوضہ کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل کرنے کی بھارت کی تمام ترکوششیں ناکام ہوچکی ہیں ۔5اگست 2019ءکوئی عام دن نہیں بلکہ اس دن بھارت نے انسانی حقوق سمیت تمام تر قوانین کی دھجیاں بکھیر کے رکھ دیں ۔ بھارت نہ صرف مقبوضہ کشمیر کی حدود کے اندر بلکہ لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں اور مقبوضہ کشمیر پر اپنے غیر قانونی ہتھکنڈوں کے ذریعے بھی حالات خراب کرنے کے درپے ہے۔یہ کہنا ہرگز غلط نہ ہوگا کہ نریندرا مودی کی صورت میں نہ صرف کشمیری عوام بلکہ بھارتی عوام کا بھی دشمن بھارت میں حکومت کررہا ہے۔پاکستان جہاں پوری دنیا کی مظلوم عوام کے حق کیلئے ہمیشہ آواز بلند کرتا رہا ہے وہیں مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کے حوالے سے اپنا دوٹوک موقف رکھتا ہے کہ جب تک ان دونوں کو حق خودارادیت نہیں دیا جاتا کسی قسم کے تعلقات نہیں رکھے جائینگے ۔ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم بھائیوں کیلئے ہر پلیٹ فارم پر پاکستان نے نہ صرف آواز بلند کی بلکہ بھارت سے جتنی بھی جنگیں ہوئیں وہ مظلوم کشمیری بھائیوں کی آزادی کیلئے ہوئیں۔نہ صرف حکومت پاکستان بلکہ پاکستانی عوام کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ شہداءکی قربانیوں کو آج بھی یاد کرتی ہے۔تاریخ گواہ ہے کہ طاقت کے زور پر کشمیریوں کی آواز دبانے کی کوششیں ہمیشہ ناکام ہوئیں۔مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کیلئے نہ صرف وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہباز شریف نے ہر عالمی فورم پر بھرپور آواز بلند کی بلکہ صدر مسلم لیگ ن اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے بھی ہمیشہ مظلوم کشمیری بھائیوں کے حق خودارادیت کیلئے عالمی سطح پر اپنا کردار ادا کیا۔انشااللہ وہ وقت دور نہیں جب مقبوضہ کشمیر کے عوام کو نہ صرف حق خودارادیت ملے گا بلکہ وہ اس سبز ہلالی پرچم کے سائے تلے ہمارے ساتھ ہونگے۔کیونکہ”کشمیر ایک جنت ہے اور جنت نہ کبھی کسی کافر کو ملی ہے اور نہ ملے گی”

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے