کالم

راجہ، پرجہ والا بھارت

راجہ برچہ والا بھارت جو کبھی متحدہ ہندوستان تھا۔ اس سے ہمارا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ اس پر مسلمانوں نے محمد بن قاسمؒ سے لیکر مغل حکمران بہادر شاہ ظفر تک بارہ سوسالہ حکومت کی ہے۔ اسی لیے شاعرِ اسلام حضرت علامہ ڈاکٹر شیخ محمد اقبالؒ نے کہا تھا:۔
چین عرب ہمارا ہندوستان ہمارا
مسلم ہیں ہم وطن ہیں سارا جہاں ہمارا
طارق بن زیاد کے حوالے سے بھی علامہ اقبال ؒنے کہا ہے کہ:۔
خنید و دست بہ شمشیر برد و گفت
ہر ملک ملکِ ما است کہ ملکِ خدائے ماست
مطلب:۔وہ(طارق) ہنسا اورہاتھ تلوار کے قبضے پر رکھا۔ اور بولا ہر ملک ہمارا ملک ہے( ساری دنیا ہمارا وطن ہے)کیونکہ ہمارے خدا کا ملک ہے۔ اصل بات یہ ہے کہ علامہ ا قبالؒ نے قرآن، حدیث ، اسلامی تاریخ کا مفسر ہے۔ ایک ایسی قوم جو قرآن و حدیث پر چلنے والی ہو اور جس قوم نے اپنی تاریخ کے پہلے ننانوے سال کے اندر اندر معلوم دنیا کے پونے چار حصے پر اسلام کا پرچمِ لہرا دیا ہو۔ اور پھر آگے چلتے چلتے ابھی سو سال پہلے1924ءتک دنیا کے پونے چار براعظموں پر ترکی عثمانی خلاف قائم ہو۔ اس سے راجہ،پرجہ والی تہذیب کا پجاری بھارت مقابلہ کر سکتا ہے؟۔ موجودہ بھارت کے ہٹلر صفت دہشت گرد تنظیم آر آر ایس کے بنیادی ممبر وزیر اعظم بھارت نریدرا مودی، جس نے اسرائیل کی شہ کشمیر میںپہلگام کے مقام پرفالس فلیگ آپریشن کاواقعہ کروایا۔ اپنے چھبیس ہندو سیاحوں کو بے دردی سے قتل کروایا۔ اس کا الزام پاکستان پر لگا کر پاکستان کے خلاف ”آپریشن سندور“ کے تحت جنگ چھیڑ دی۔ جنگ میںپاکستان میں گھس کر اسے سزا دینے کا اعلان کیا۔ جیسے پہلے بالا کوٹ پر پاکستان میں گھس پر 250 دہشت گرد ہلاک اور ان کے دہشتگردی کے کیمپ تباہ کرنے کا گودی میڈیا سے جھوٹا ہرپیگنڈا کیا تھا۔ پاکستان نے فورناً بھارت کے اندر گھس کر اُسی جگہ بم برسا دیے ،جہاں بھارتی فوج کا چیف میٹنگ کر رہا تھا۔ بھارت کے دو جہاز تباہ کر دیے۔ بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو گرفتار کر لیا۔ پاکستانی حکومت نے بین الاقوامی اور مقامی میڈیا کو بھارت کا جھوٹ دیکھانے کےلئے بالا کوٹ جائے واردات پر پہنچایا ۔ میڈیا نے بھارت کے جھوٹ کو بے نقاب کرتے ہوئے رپورٹ دی ۔نہ کوئی دہشت گردوں کی کوئی تباہ شدہ بلڈنیگ دیکھی ۔نہ کوئی وہاں جنازہ پڑھا گیا۔ ہاں کچھ درخت ضرور گرے ہوئے تھے۔ ایک نالے میں ایک مرا ہوا کوا دیکھا گیا۔ ”آپریشن سندھور“ میںبھار ت نے پاکستان میں مختلف جگہوں پر مساجد پر حملے کر کے بے گناہ شہریوں کو شہید کیا۔ پھر جہازوں سے پاکستان کے چھ ایئر پورٹس پر حملہ کیا۔ جوابی طور پرپاکستان نے آپریشن ”بنیان مرصوص“ کے تحت اس دور کی بڑی ڈاگ فائٹ جس میں بھارت کی ایک سو پچاس اور پاکستان کے ساٹھ فائٹرجہازوں نے فضا میں لڑائی لڑی۔ پاکستانی ایئر فورس نے بھارت کے چھ جہاز جن میں تین فرانسیسی رافیل اورتین فاٹر جہاز گرا دیا۔ بھارت نے پاکستانی ایئر فورس کے ڈر سے اپنے فائٹرجہاز ہینگروں میں چھپا دیے۔ پھراسرائیلی ڈرون سے پاکستان کے مختلف شہروںپر حملہ آور ہوا۔ پاکستان نے اسرائیلی ساختہ اسی ڈرون گرا دیا۔ پھر پاکستان نے بھارت کے چھبیس ایئر بیس پر بیلسٹک میزائیل حتف۔۱۔ سے کی بارش کر دی۔چھبیس کے چھبیس جگہیں مکمل تباہ کر دیں۔خاص کرروسی ایس فورہینڈرڈ سیکورٹی نظام کو اُڑا دیا۔ برہموس مزائیل اڈے کو تباہ کر دیا۔ بری فوج نے لائین آف کنٹرول پر بریگیڈہیڈ کواٹر کو مکمل تباہ کر دیا۔ کنٹرول لائین پر کئی چوکیاں بھی اُڑا دیں۔ ساری دنیا نے مان لیا کی پاکستانی ایئر فورس بھارتی فضاﺅں پر چھا گئی ہے۔مودی نے یہ تباہی دیکھ کر ٹرمپ سے جلد جنگ بندی کے لیے ہاتھ جوڑے۔ ٹرمپ نے سعودی عرب نے مل کر جنگ بندی کرائی۔کہا کہ کشمیر، سندھ طاس معاہدے اور دہشت گردی پر کسی تیسرے ملک کی میز بانی میں مذاکرات کیے جائیں گے۔ ٹرمپ نے کہا مسئلہ کشمیر میں ثالثی کرنے پر تیار ہوں۔ستر سالوں میں پہلی بار بھارت کشمیر پر کسی تیسرے فریق پر رضا مند ہوا۔ اس شکست سے بھارت کا پرانا کا تکبر ٹوٹا۔ جنگ کے دوران گودی میڈیا نے جھوٹی خبریں نشر کیںکہ اسلام آباد پر قبضہ ہو گیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف زخمی ہو گیا۔لاہور کی بند رگاہ پر قبضہ ہو گیا۔ بھارتی فوج پاکستان میں داخل ہو گئی۔ پاکستانی فوج نے سرنڈر کر دیا وغیرہ وغیرہ۔ اس پر بین الاقوامی میڈیا بھی حیرت زدہ ہو گیا۔ بھارت کو ملامت کیا ۔برکھا دھت ایک متوازن رپورٹنگ کرنے والی شخصیت نے بھی اپنا منہ کالا کیا۔ اب بھارتی میڈیا پاکستان سے شکست مان رہا ہے۔ انصاف پسند بھارتی سیاسی لیڈر وزیر اعظم مودی اور اس کے گودی میڈیا کی درگت کر رہے ہیں۔ بھارت میں مودی حکومت کے خلاف عوام مظاہرے کر رہے ہیں۔ بات ہم نے راجہ پرجہ والا بھارت سے شروع کی تھی۔ہندوﺅں کا پورا کلچر راجہ پرجہ سے بھرا پڑا ہے۔ راجوں نے عوام کو غلام بنا کر رکھاہوا تھا۔ اب بھی نیٹ پر آپ دیکھیں راجوں اور پریوں کی کہانیاں ہی چھائیں ہوئی ہیں۔ہندو مایا کی پوجا کرتے ہیں۔ ان کی کروڑوں مورتیوں میں مایا کی بھی ایک دیوی ہے۔ یہود کی طرح ہزار سال زندہ رہنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ ایسا معاشرہ مسلمانوں کی جہادی معاشرے کے سامنے کیسے ٹک سکتا ہے۔جس معاشرے میں شہادت کی تمنا اور غازی کی خواہش ہو۔ ہندو مذہب دیومالائی قسم کا ہے۔ ملک کے ایک کونے میں کسی مورتی کی پوجا ہوتی ہے کسی دوسرے کونے میں کسی دوسری مورتی کی پوجا ہوتی ہے۔ ہندوﺅں میںکوئی مرکزیت نہیں ہے۔ جب کہ مسلمان ہرروز پانچ وقت نماز، جمعہ کی نماز، عیدین کی نمازیں اور حج ہر عبادت میں مرکیزیت ہے۔ سادھو عوام کو بے وقف بناکر روزی کما رہے ہیں۔یہودیوں کی طرح سودی نظام میں ان کو ایک دوسرے کا دشمن بنایا ہوا ہے۔ ہندوستان پرمحمد بن قاسمؒ کے بعد سبتگین ، محمود غزنوی ، شہاب الدین غوری، قطب الدین ایبک ، علاالدین خلجی، ابراھیم لودھی اور آخر میںبانی سلطنتِ مغلیہ ظہیرالدین بابر سے بہادر شاہ ظفر تک مغل حکمران رہے۔ یعنی مسلم اقلیت نے ہندو اکثریت پر حکمرانی کی۔ راجہ پرجہ والے بھارت کو تاریخ سے سبق سیکھنا چاہےے۔ بھارت کو پاکستان کی حقیقت کو تسلیم کرکے اچھے ہمسائیوں کی طرح رینا پڑے گا۔پاکستان اور اسلامی ملکوں کو بزور ختم کر کے ”اشوکا “ حکومت کا اکھنڈ بھارت کی خبط دل سے نکالنے ہو گی۔ ورنہ پاکستان بھی ہندوستان پر بارہ سو سالہ حکومت کی بنیاد پر مغل شہنشاہ ”اورنگزیب “کی برما سے افغانستان تک کی حکومت کا دعویٰ کرے گا۔فیصلہ میدان جنگ میں ہو گا۔بتوں کا پوجاری بھارت شکست کھائے گا۔توحید پر ایمان رکھنے والا جہادی پاکستان فتح مند ہو گا۔ بے وقوف مودی اپنے قوم کو پھر مسلمانوں کی صدیوں کی غلامی میں دیدیگا۔ پھر علامہ اقبالؒ حق نامہ یاد آتا ہے:©۔
ہے خاکِ فلسطین پر یہودی کا اگر حق
ہسپانیہ پر حق نہیں کیوں اہل عرب کا
پھر بقول میر افسر امان ،میر:۔
ہے بھارت کو اشوکا کی حکومت کا اگر حق
پھر ہند پر نہیں کیوں حق مسلم کی حکومت کا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے