اداریہ کالم

غزہ میں شدید غذائی بحران

اسرائیل حماس جنگ میں اسرائیلی افواج نے ظلم وبربریت کی نئی مثالی رقم کردی ہیں ، غزہ کے علاقے میں پینے کا صاف پانی ، بچوں کی خوراک اور دیگر غذائی اجناس کا پہنچنا محال ہوچکا ہے جس کی وجہ سے غذائی بحران کا شکار فلسطینی موت کا منظر دیکھ رہے ہیں مگر اسرائیل کو نہ انسانی حقوق یاد ہے نہ ہی اقوام متحدہ اس معاملے میں دلچسپی لے رہا ہے جس کی وجہ سے غذائی بحران شدید ترین ہوتا جارہا ہے ، بیرون ممالک سے آنیوالی امداد کو اسرائیل نے غزہ تک جانے سے روک رکھا ہے ، انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل ہے کہ انسانی مسئلہ سمجھتے ہوئے وہ اس جانب خصوصی توجہ دیں ، اخباری اطلاعات کے مطابق غزہ میں غذائی بحران شدید ہوگیا ، انسانی حقوق کے عالمی اداروں نے متنبہ کیا ہے کہ اگر صورتحال پر فوری قابو نہ پایا گیا تو آنے والے چند دنوں میں بھوک سے ہزاروں اموات کا خدشہ ہے ،امریکی صدر جو بائیڈن نے امید ظاہر کی ہے کہ غزہ میں اگلے ہفتے یعنی 4 مارچ تک جنگ بندی پر عمل درآمد ہو جائے گا،استنبول میں موجود حماس کے سینئر رہنما باسم نعیم کا کہنا ہے کہ حماس کو تاحال جنگ بندی سے متعلق کوئی مجوزہ معاہدہ نہیں ملا ، حماس کا معاہدے میں مصر، قطر، ترکیہ ، امریکا اور روس کو بھی شامل کرنے کا مطالبہ، غز۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے بھی بائیڈن کے بیان کی توثیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیر کے روز سے جنگ بندی کا امکان ہے ، قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ رمضان المبارک سے قبل طے پاسکتا ہے ، اسرائیل اور حماس کے درمیان مجوزہ معاہدے میں 40اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 400فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا ۔امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ اسرائیل نے ماہ رمضان کے دوران غزہ میں فوجی سرگرمیاں نہ کرنے پر رضامندی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بڑی تعداد میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کے جاری رہنے سے اسرائیل کو باقی دنیا سے حمایت کھونے کا خطرہ ہے۔بائیڈن سے نیویارک کے دورے کے دوران اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے آغاز کی ممکنہ تاریخ کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیا، "میرے قومی سلامتی کے مشیر نے مجھے بتایا کہ ہم قریب ہیں، مجھے امید ہے کہ اگلے پیر تک جنگ بندی ہو جائے گی۔اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے غزہ کیلئے عالمی امداد فوری طور پر دوگنا کرنے کا مطالبہ کردیا ہے ۔ حماس کے ایک رہنما باسم نعیم کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے کسی بھی معاہدے کے لئے حماس کی ریڈ لائنز ہیں جس کے تحت غزہ کے شہریوں بالخصوص شمال کے رہائشیوں کو اپنے گھروں میں واپس جانے کی اجازت دی جائے، اسرائیلی افواج غزہ سے مکمل طورپر نکل جائیں،غزہ کی تعمیر نو کی جائے،غزہ کے رہائشیوں تک فوری امداد بالخصوص غذا اور ادوایات مہیا کی جائیں،مکمل جنگ بندی کی ٹھوس ضمانت دی جائے،تمام فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔ حماس ان مطالبات کے وقت اور ترتیب کے حوالے سے لچکدار رہنے کو تیار ہے، جب تک کہ کسی بھی معاہدے کے نفاذ کے پہلے دن مکمل جنگ بندی شروع ہو جائے۔حماس مصر، قطر، ترکیہ، اقوام متحدہ، امریکا اور روس جیسے ضامنوں کو شامل کرنے کی بھی خواہاں ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اسرائیل کسی بھی معاہدے کو برقرار رکھے۔ امریکی صدر بائیڈن کی جانب سے غزہ میں پیر تک جنگ بندی معاہدے پانے کے دعوے کو امریکا کے اندر لوگوں کی توجہ حاصل کرنے کے حربے کے طور پر دیکھ رہی ہے ، حماس کے ایک اور رہنما نے غزہ میں لڑائی روکنے کے بارے میں بائیڈن کے بیانات کو قبل از وقت قرار دیا اور کہا کہ یہ زمینی صورتحال سے ہم آہنگ نہیں۔ ابھی بھی بڑے خلا ہیں جنہیں جنگ بندی سے پہلے دور کرنا ضروری ہے۔ثالثی کرنے والے ممالک قطر، مصر اور امریکا اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کےلئے بات چیت کی کوشش کر رہے ہیں۔اسرائیلی فوج کے حملوں میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 96 فلسطینی جاں بحق اور172 زخمی ہوگئے،جس سے غزہ کی پٹی میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک ہلاکتوں کی تعداد 29ہزار878 ہوگئی۔حماس کے زیر انتظام وزارت صحت نے منگل کو ایک پریس بیان میں بتایا کہ اسرائیلی فوج کے حملوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 96 فلسطینی جاں بحق اور 172 زخمی ہوئے جس سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 29ہزار878 اور زخمیوں کی تعداد 70ہزار215 ہو گئی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فورسزکی جانب سے ایمبولینسوں اور شہری دفاع کی ٹیموں تک رسائی میں رکاوٹ کی وجہ سے کچھ متاثرین ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر پھنسے ہوئے ہیں۔ مقامی ذرائع اورعینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی فوج کے غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پرفضائی اور زمینی حملوں کے نتیجے میں متعددافراد ہلاک اورزخمی ہوئے۔ اسرائیلی طیاروں نے رفح کے مرکز میں ایک گھر پر بمباری کی جس کے نتیجے میں نو افراد جاں بحق اور دیگر زخمی ہوئے۔
پاک فوج نے بھارت کا جاسوس طیارہ مار گرایا
افواج پاکستان ملکی سرحدوں کی فضائی نگرانی اور نگہبانی کا فریضہ بھر پور طریقے اور پوری ایمانداری سے نبھارہی ہیں اور دشمن کی ایک ایک حرکت پر ان کی نظر ہیں جس کے باعث دشمن اپنی ہر چا ل میں ناکام ہوتا دکھائی دے رہا ہے ، گزشتہ رو پاک فوج نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کا ایک اور جاسوس کوآڈ کاپٹر مار گرادیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بھارتی فوج کا کواڈ کاپٹر کنٹرول لائن پر جاسوسی کررہا تھا جسے پاک فوج نے کامیابی سے مار گرایا۔ پاک فوج کو بھارتی فضائیہ کے کواڈ کاپٹر کی باقیات پاکستانی علاقے سے مل گئیں، کواڈ کاپٹر پر بھارتی فضائیہ کے ایک یونٹ کا نشان بھی موجود ہے۔ 27 فروری 2019کو پاک فضائیہ نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے بھارتی جنگی طیاروں کو بھی آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ میں مار گرایا تھا۔دوسری جانب نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ کہ کسی کو کچھ شک نہیں ہونا چاہیے کہ پاکستان امن پسند ملک ہے، پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے، ہم کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیں گے۔بھارتی افواج کے خلاف آپریشن سوئفٹ ریٹورٹ کے 5 سال ہونے پر نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اپنے پیغام میں کہا کہ مسلح افواج نے آج کے دن بھارتی دعوے غلط ثابت کر کے آپریشنل برتری کا عملی مظاہرہ کیا۔ پاکستان امن پسند ملک ہے، اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔ کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے تیار ہیں
مردان میں دہشتگرد ی کاافسوسناک واقعہ
ملک میں جاری دہشتگردی کو روکنے کیلئے ہماری سیکورٹی فورسز کے جوان ہمہ وقت چوکس اور چوبند رہتے ہیں مگر اس کے باوجود دہشتگرد موقع ملتے ہی کوئی نہ کوئی وار کرجاتے ہیں جس میں سیکورٹی فورسز کو بھی نقصان اٹھانا پڑتا ہے ، دہشتگردی کو روکنے کیلئے ہماری بہادر پولیس بھی اپنا کردار بخوبی ادا کررہی ہیں ، گزشتہ روز ایک ایسے واقعے میں پختونخوا میں دہشت گردوں نے پولیس پر فائرنگ کردی، جس میں ایس پی شہید اور ڈ ی ایس پی سمیت 3اہل کار شدید زخمی ہو گئے ،ریسکیو 1122کے مطابق مردان کی تحصیل کاٹلنگ کے علاقے زڑمتہ میں دہشت گردوں کی جانب سے پولیس پر حملہ کیا گیا، جس میں گولی لگنے سے ایس پی اعجاز خان شہید ہو گئے،گزشتہ رات گئے تقریبا ساڑھے تین بجے واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122کی ٹیم ایمبولینس اور میڈیکل عملے کے ہمراہ جائے وقوع پر پہنچی، جہاں امدادی ٹیم نے زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کرتے ہوئے ٹی ڈی ایچ اور ایم ایم سی منتقل کردیا۔ فائرنگ کے واقعے میں زخمی ہونے والے اہل کاروں میں ڈی ایس پی نسیم خان، منصور اور سلیم شامل ہیں، منگل کی صبح ایس پی اعجاز خان کی نماز جنازہ پولیس لائن مردان میں ادا کردی گئی۔ ڈی آئی جی مردان ریجن سلیمان خان، کمشنر مردان شوکت خان یوسفزئی اور ڈپٹی کمشنر فیاض شیر پاوون نے سلامی پیش کی۔ایس پی اعجاز خان شہید کی لاش ان کے آبائی علاقے شیرپاﺅ منتقل کردی گئی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri