کالم

مری کا دورہ اور بے جا تنقید

قارئین کرام آجکل سوشل میڈیا میں عظمیٰ بخاری وزیر اطلاعات پنجاب کےخلاف صحافیوں کو مری کا دورہ کروانے پر کافی تنقید کا سامنا ہے جو حقائق کے برعکس ہے بنا کسی ثبوت بنا کسی حقائق پر عظمیٰ بخاری پر بھرپور تنقید کی جارہی ہے ہوا کچھ یوں کے پنجاب میں بجٹ سیشن جاری تھا اپوزیشن اور حکومت اپنے اپنے انداز میں اسمبلی کا ماحول گرم رکھے ہوئے تھی حکومت کی جانب سے وزیر اطلاعات پنجاب۔ عظمیٰ زاہد بخاری بھی وقتا فوقتا حکومت کا موقف بیان کرنے کےلئے میڈیا سے گفتگو فرما رہی تھیں لیکن یہاں میں ایک وضاحت کرتا چلوں کہ مسلم لیگ ن کی بیٹ کرنے والے صحافی اور عظمی بخاری کا آپس میں ایک بہت گہرا رشتہ ہے کیونکہ مسلم لیگ ن کی بیٹ کرنے والے خواتین اور مرد صحافیوں میں عظمی بخآری کافی مقبول ہیں بیٹ رپورٹرز سالوں سے مسلم لیگ ن کی بیٹ کررہے ہیں اور عظمی بخآری بھی کافی عرصہ سے پارٹی سطح پر اطلاعات کے فرائض سر انجام دے رہی ہیں اسلیے عظمی بخآری اور تمام بیٹ رپورٹرز کا ایک مظبوط تعلق قائم ہے اور یہ بہن بھائی والا رشتہ اتنا مظبوط ہے کے خواتین بیٹ رپورٹرز ہوں یا مرد بیٹ رپورٹرز خوشی یا غمی کے موقع پر عظمی بخآری کا ساتھ ہمیشہ ساتھ رہتا ہے کسی صحافی کو کوئی مسلہ ہو تو عظمیٰ بخاری اسکا مسلہ حل کرنے کے لیے پیش پیش ہوتی ہیں تقریبا دو ہفتہ قبل ڈی جی پی آر آفس میں عظمی بخآری کی پریس کانفرنس کے بعد مختلف چینلز کے صحافی جو عرصہ دراز سے مسلم لیگ ن کی بیٹ کرتے آرہے ہیں بشمول راقم عظمیٰ بخاری کو کہا کے سب صحافی اس گرمی میںصحافتی فرائض سر انجام دیتے ہوئے کافی تھک چکے ہیں تو کیوں نہ ایک دورہ مری کا ہو جائے گرمی بھی عروج میں ہے تو عظمیٰ بخاری نے فوری جواب دیتے ہوئے کہا کے جیسے ہی بجٹ سیشن ختم ہوگا تو مری کا دورہ ضرور کرونگی مجھے پتہ ہے کے الیکشن 2018کے بعد سے آپ سب نے بہت مشکلات برداشت کی ہیں اور مسلم لیگ ن کا موقف آپکے زریعہ سے پھیلا ہے لیکن میں یہ دورہ اپنی جیب سے کرواں گی نہ کے سرکاری خرچہ پر خیر عظمیٰ بخاری نے مری کا دورہ اپنی جیب سے کروا دیا یاہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ صوبہ پنجاب کے مختلف محکموں کے ریسٹ ہاو¿س بنگلے بھی موجود ہیں اور عظمیٰ بخاری نے ترجیح کسی بھی تنقید سے بچنے کےلئے ایک نجی ہوٹل کی خدمات حاصل کر کے دی تقریباً 12روم حاصل کیے گئے ہر روم میں دو دو صحافیوں کو رکھا گیا جبکہ عظمیٰ بخاری کا زاتی سٹاف تمام معاملات خود دیکھ رہا تھا جنکے پاس پاس عظمیٰ کا کیش اور اے ٹی ایم موجود تھا مقصد غالبا یہ تھا کے دورے پر آئے کسی صحافی کو تکلیف نہ ہو اور عظمیٰ کا بھی اپنے سٹاف کو حکم تھا کے کسی کو بھی تکلیف نہیں ہونی چاہیے ڈی جی پی آر لاہور آفس سے اس سفر کا آغاز ہوا عظمیٰ بخاری کے قریبی سمجھے جانے والے سیف اعوان اور ڈی جی پی آر کے علی قاسم کوسٹر میں ہمارے ہمراہ موجود تھے اس سفر میں 22 چینل کے صحافی مری کے سفر میں روانہ ہوئے تو عظمیٰ بخاری نے موٹروے پر ہم سب کو جوائن کرلیا پہلا پڑا و¿سکیکھی ریسٹ ہاﺅس میں کیا گیا عظمیٰ بخاری نے میزبانی کرتے ہوئے کسی کو بھی احساس نہ ہونے دیا کے شاید کسی کی آو¿ بھگت کم ہورہی ہو چاہے وہ کسی بھی چینل کا صحافی ہے سب کو ایک جیسا پروٹوکول دیا گیا خیر شام کے ٹائم ہم مری میں۔ داخل ہوگئے کیونکہ شیڈول ٹائٹ تھا اس لیے ہوٹل پہنچ کر جلدی جلدی تیار ہوئے لیکن یاہاں میں بتانا ضروری سمجھو گا کے میں پہلے یہ سمجھتا تھا کے مری میں مال روڈ کے علاہ اور کوئی تفریح گاہ نہیں ہے مگر میرا یہ اندازہ غلط ثابت ہوا شیڈول کے مطابق ہم تقریبا رات نو بجے تیار ہونے کے بعد مری آرٹس کونسل پہنچے جہاں پر مری آرٹس کونسل نے میوزک گالا کا انعقاد کیا ہوا تھا جو کے بعداز ہمارے پہنچنے کے ٹھیک تیس منٹ بعد طوفانی بارش کی نظر ہوگیا شیڈول کے مطابق مری میں موجود انہتائی خوبصورت سنیما حال بھی دیکھنے کا موقع ملا جو کے راولپنڈی آرٹس کونسل کے زیر انتظام ہے وہاں پر فلم دیکھی اس سارے دورے میں عظمیٰ بخاری کا ساتھ ہمارے ساتھ رہا ہے اور تمام صحافی دوست انتہائی خوشی سے مری کے اس دورے کی خوشیوں کو دوبالا کرتے رہے فلم دیکھنے کے بعد میں مری کا جائزہ لینے اور۔ والک کرنے کچھ دوستوں کے ہمراہ نکل پڑا لیکن یاہاں پر کچھ چیزیں مجھے بدلی ہوئی محسوس ہوئیں ناجائز تجاویزات غیر قانونی عمارات کا موجودہ حکومت کے بنتے ہی آپریشن کلین۔ آپ کردیا گیا تھا جو کے ابھی بھی جاری ہے ڈپٹی کمشنر مری شیرازی صاحب سے بھی خصوصی ملاقات ہوئی شیرازی صاحب نے بتایا کے مری میں ڈویلپمنٹ کے حوالے سے بہت منصوبہ آرہے ہیں اور سب سے بڑے منصوبہ جات میں مری گلاس ٹرین ایک بہت بڑا منصوبہ ہے خیر اگلے دن عظمیٰ بخاری صاحبہ نے صبح صبح گروپ میں میسج کردیا کے سب جلدی جلدی تیار ہو جا تقریبا 12 بجے ہم ہوٹل سے کوسٹر میں بیٹھ کر مری سے نیو مری کے لیے روانہ ہوکر پٹریاٹہ چئیر لیفٹ پہنچ گئے جہاں پر ٹی ڈی سی پی کے حکام نے صحافیوں کو چئیر لفٹ کے حوالے سے بریفنگ دی لیکن یہاں پر یہ بات بتانا بھی ضروری ہے کے پٹریاٹہ چئیر لیفٹ کا قیام 1990میں ہوا تھا اور میاں نواز شریف پڑیاٹہ چئیر لفٹ کے بھی خالق ہیں بلا شعبہ اگر دیکھا جائے تو میاں نواز شریف کے ہر دور حکومت میں بہت کام ہوئے ہیں پٹریاٹہ چیئر لیفٹ میں۔ میں نے مذاق کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری سے سوال کیا کے یہ کس کا کارنامہ ہے تو عظمیٰ بخاری صاحبہ نے کہا نواز شریف کا عظمیٰ بخاری نے بتایا کے مری میں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز اور مسلم لیگ ن کے صدر محمد نواز شریف کی زیر صدارت 5-گھنٹے طویل خصوصی اجلاس صرف اور صرف مری کے ڈویلپمنٹ کے حوالے سے ہوا ہے جس میں ڈویلپمنٹ ،بیوٹی فیکیشن، ٹرانسپورٹ ، تعمیر وبحالی کے پراجیکٹس منظور کیے گئے راولپنڈی تا مری ٹورسٹ گلاس ٹرین پراجیکٹ مال روڈ پر مری کے قدرتی مناظر میں حائل ہائی رائز ہوٹل بلڈنگ ہٹانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے جی پی او چوک سے ہوٹل متبادل مقام پر منتقل کرنے کی تجویز پر اتفاق کرنے کے ساتھ مال روڈ پر قدیمی عمارتوں کی یکساں صورت، سائن اور کلر سکیم بھی بدلا ہوا نظر آئے گا ۔وزیر اطلاعات و نشریات پنجاب عظمیٰ بخاری نے مری پریس کلب کا بھی دورہ کیا ، عظمیٰ بخاری نے مری پریس کلب کے عہدیداران کا شکریہ ادا اور ان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کے صحافی بہنوں بھائی جنہوں نے مشکلات برداشت کیں تو ان کو مری کا دورہ کروانے آئی ہوں نوازشریف کے بعد مریم نواز کا مری انکا دوسرا گھر ہے،جب سے مریم نواز حکومت میں آئیں جتنا ترقی ٹورسٹ ٹرین انفراسٹرکچر ہو یا ہسپتال توجہ دے رہی ہیں،کسی نے اتنی توجہ نہیں دی بی ایچ یوز ٹی ایچ کیوز میں دل کی لیبارٹری اور مری کے ہسپتال بہت جلد بہتر ہو جائیں گئے مری کے رپورٹر کی مشکلات کےلئے بھی عظمیٰ بخاری نے انکے حل کےلئے یقین دہانی کروائی مری کے دورے کے دوران جہاں ایک طرف سیاحوں کا ہجوم تھا وہی پر عظمیٰ بخاری کے چاہنے والے بھی موجود تھے پورے دورے میں عوام کی بڑی تعداد عظمی بخآری کے ساتھ سیلفیاں لیتی رہی جن میں ہر عمر کے سیاح شامل تھے خیر دوسرے دن کی شام مسلم لیگ ن کے درینا کارکن میاں رضا کی جانب سے عظمی بخآری اور ہمارے اعزاز میں خصوصی محفل کا انعقاد کیا گیا جس میں علاقائی سنگرز نے رنگ بھر دیئے میاں رضا کے اس پر تکلف ایشائیے میں مختلف ڈشز رکھی گئی تھی جہاں پر سب صحافیوں نے مل کر بہت ہلا گلا کیا پیاری دوست عباس نقوی اور راقم نے گلوکاری کا خوب شوق پورا کیا اس دورے کی سب سے خوبصورت بات یہ تھی کے متعدد سرکاری محکموں کی جانب سے مہمان نوازی کی دعوتیں موصول ہوئی جن کو اس لئے قبول نہیں۔ کیا گیا کے کہی کوئی الزام نہ لگے شروع سے آخر تک مری دورہ پر آنےوالے تمام اخراجات عظمیٰ بخآری نے اپنی جیب سے ادا کیے پورے دورے میں وزیر اطلاعات کی جانب سے ہمیں اکیلا نہیں چھوڑا گیا جب تک ہم لاہور واپس اپنے گھروں کو نہ پہنچ گئے عظمی بخآری صاحبہ ہمارے ساتھ سب کے ساتھ واٹس ایپ گروپ میں اٹیچ رہی بہترین میزبان بہترین وزیر عظمی بخآری کا کوئی ثانی نہیں مسلم لیگ ن خوش قسمت ہے جسکو عظمیٰ بخاری جیسی بہترین رہنما ملا مریم نواز شریف کا عظمی بخآری بہترین انتخاب ہے بہت سے وزیر اطلاعات کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا مگر عظمیٰ بخاری جیسی جھکی ہوئی نرم دل نیک خاتون آنےوالے وقت میں۔ بہت ترقی کرےگی اور مسلم لیگ ن کا اہم اثاثہ ہونگی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے