اداریہ کالم

وفاق اور صوبہ خیبرپختونخوا کے مابین اچھی پیشرفت

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری کی مشترکہ پریس کانفرنس کووفاق اور خیبر پختونخوا ہ حکومت کے درمیان سرد مہری کی برف پگھلنے کے مترادف قرار دیا جا رہا ہے، اور کہا جا رہا ہے کہ یہ ایک خوش آئند امر ہے کہ اس طرح صوبے اور وفاق میں پایا جانے والا تناو¿ کچھ کم ہوگا۔یہ صرف پریس ٹاک ہی نہیں تھی بلکہ تینوں رہنماو¿ں میں تفصیلی بات چیت ہوئی ۔اس ضمن میں میڈیا کو بتایا گیا گہ وفاقی حکومت اور خیبرپختونخوا کے مابین صوبے میں لوڈشیڈنگ کے خاتمے، بجلی واجبات کی وصولی اور لائن لاسز میں کمی کے حوالے سے طویل گفت و شنید کے بعد اتفاق رائے طے پا گیا ہے، جلد باقاعدہ معاہدہ کیا جائیگا،وزیر توانائی اویس لغاری کا کہنا ہے کہ واجبات کی وصولی بجلی چوری روکنے پر بریک تھرو ہوگیا، مشکلات کا حل نکالا، سیاستدانوں پر تنقید کرنے والے آج شرمندہ ضرور ہونگے، علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ وفاق سے معاملات طے پا گئے، شکریہ ادا کرتے ہیں، ایسا راستہ نکالا ہے جس سے عوام کو ریلیف ملے گا، جلد معاہدہ ہو جائیگا، محسن نقوی نے کہا مثبت بات چیت ہوئی،سیاسی مخالفت کے باوجود پاکستان کے ایجنڈے کو سب نے تسلیم کیا،کے پی کے میں ایک بحران چل رہا تھا جسے حل کیا گیا۔ قبل ازیں وزارت داخلہ میں تینوں رہنماﺅں نے ملاقات کی۔ پریس کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بتایا کہ کے پی کے میں لوڈشیڈنگ کے حوالے سے وزیراعلی کے پی کے اور وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری کے مابین وزارت داخلہ میں بات چیت ہورہی ہے۔ بات چیت کا عمل خوشگوار رہا، دونوں فریقین عوام کو ریلیف دینا چاہتے ہیں۔اس حوالے سے بڑا بریک تھرو ہوا ہے، عوام کو ریلیف دینے کے ساتھ ساتھ بجلی کے واجبات وصولی،لائن لاسز میں کمی کے حوالے سے تمام پہلوﺅں پر بات ہوئی ہے۔وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ وفاق کے ساتھ کے پی کے میں لوڈشیڈنگ کا مسئلہ چلا آرہا تھا اس کے حل کیلئے ہم مل بیٹھیں ہیں۔ کے پی کے عوام کا مطالبہ تھا کہ ہم بجلی پیدا کرکے پورے ملک کو دے رہے ہیں اس کے باوجود ہمارے ہاں لوڈشیڈنگ زیادہ ہے ۔ ہم نے اس پلیٹ فارم پر یقین دہانی کرائی کہ بجلی کی مد میں بقایا جات ادا کرینگے اور لائن لاسز میں کمی کیلئے کمیونٹی بیسڈ مہم بھی چلائینگے۔ ہمارے وفاق کیساتھ معاملات طے ہوچکے ہیں، وفاق کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے صوبے کے عوام، امن و امان ، معاشی حالات کا احساس کیاہے۔ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ میری بات کسی شخص کے ساتھ نہیں بلکہ ملک کے وزیر داخلہ اور وزیر توانائی کے ساتھ ہوئی ہے۔ وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور ملک کے لئے خوش آئند بات ہے کہ سیاسی مخالفت کے باوجود ملک اتحادی جماعتوں کے تعاون سے کے پی کے میں بجلی کے ایشوز پر بات چیت ہوئی ہے۔بات چیت کے دوران وزارت توانائی اور کے پی کے حکومت نے اپنے اپنے منصوبوں کا تبادلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے پی کے کیساتھ حل کو ایک ماڈل کے طور پر دیگر صوبوں کیلئے بھی استعمال کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ کے پی کے میں کتنی جلدی بجلی چوری ختم ہوگی اتنی ہی جلدی لوڈشیڈنگ کا بھی خاتمہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو معاشی طور پر مضبوط کرنے کے لئے وزیراعلی خیبرپختونخوا کے اس قدم کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ چند روز سے خیبرپختونخوا حکومت اور پاور منسٹری کی بات چیت چل رہی تھی،ملاقات کا مقصد عوام کو ریلیف فراہم کر نا ہے ،اس سارے معاملے میں بریک تھرو بھی ہوا ہے، خسارے کو کم اورعوام کو ریلیف دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ خیبر پختونخوا میں ایک بحران چل رہا تھا جس کو حل کیا گیا ہے۔ وزیراعلی ٰ کے پی کے کی وزیر داخلہ اور وزیر بجلی کےساتھ صوبے میں لوڈ شیڈنگ اور بجلی کی بحالی کے مسئلے پر بات چیت اور ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کے اظہار کو ایک خوشگوار پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اس پیش رفت نے علی امین گنڈا پور کے بارے میں اچھا تاثر قائم کیا ہے۔ وزیراعلی کی حیثیت سے اور ایس آئی ایف سی سمیت وفاقی سطح کے اجلاسوں میں شرکت کی صوبے کے مفاد میں ہے۔بات چیت سے مسائل کا حل نکلے گا۔اس وقت ملک سیاسی رسہ کشی کا بری طرح شکار ہے،اور بدگمانی اتنی ہے کہ اچھی بات بھی سیاسی گرد میں اوجھل ہو جاتی ہے۔وفاق کو بھی چاہئے کہ وہ صوبے کے مسائل کو ترجیحی بنیاد پر حل کرنے مواقع پیدا کرے۔
دہشت گردوں کےخلاف بڑی کارروائی
دہشت گردی کے سامنے بندھ باندھنے کے لئے ہمارے سکیورٹی کے جوان ہر وقت جان ہتھیلی پہ رکھ کر سینہ سپر ہیں،اور وہ اس فریضہ کی ادائیگی کے لئے نہ دن دیکھ رہے ہیں نہ رات۔ گزشتہ روزسکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا میںدو بڑے آپریشنزکے د وران17دہشت گردوں کو واصل جہنم کر دیا، جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں5جوان شہید بھی ہوگئے ۔دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا۔آئی ایس پی آر کے مطابق فورسز نے ضلع ٹانک میںدہشت گردوں کے ٹھکانے پر موثر کارروائی کی جس کے نتیجے میں10دہشت گردہلاک ہوگئے۔اسی طرح دوسری جھڑپ ضلع خیبر کے علاقے باغ میں ہوئی جس میں سکیورٹی فورسز نے 7دہشت گردوں کو ہلاک اوردو کو زخمی کردیا۔مارے گئے دہشت گرد سیکورٹی فورسز کے ساتھ ساتھ عام شہریوں کے خلاف دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں سرگرم رہے۔
28 مئی ، یوم تکبیر،عسکری قیادت کا خصوصی پیغام
گزشتہ روز 28مئی کو ملک بھر میں یوم تکبیر ملی ولولے کے ساتھ منایا گیا،مختلف تقاریب کے علاوہ ریلیوں کا بھی اہتمام کیا گیا،اس دن کی مناسبت سے پہلی بار سرکاری سطح پر چھٹی کا اعلان بھی کیاگیا۔یہ دن 28مئی1998کو ہونے والے ایٹمی دھمکوں کی یاد میں منایا جاتا ہے۔یہ دن اس حوالے سے بہت اہم ہے کہ پاکستان کے ایٹمی دھماکوں سے قبل بھارت نے ایٹمی دھماکے کر کے ایٹمی قوت ہونے کا اعلان کر دیا تھا،چنانچہ ان دھماکوںکا جواب دے کرطاقت کا توازن برابر کرنا لازمی ہو چکا تھا ۔ اس سلسلے میں سیاسی و عسکری قیادت نے پے در پے ملاقاتوں کے بعد جوہری دھماکے کرنے کا فیصلہ کیا،ڈاکٹر قدیرخان کی قیادت میں، 28مئی کو سہ پہر تین بجے چھ دھماکے کر کے ساتویں ایٹمی قوت بن جانے کا اعلان کیا،جس سے پوری قوم کا سر فخر سے بلند ہو گیا،بجا طور پر پوری قوم کے لئے فخر کرنے کا دن ہے۔اس موقع کی مناسبت سے گزشتہ روزملک کی اعلی عسکری قیادت نے افواج پاکستان کی جانب سے یوم تکبیر کی 26ویں سالگرہ پر پوری قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج کا دن پاکستان کے جوہری تجربات کی تاریخی کامیابی کی یاد دلاتا ہے، جس نے کامیابی سے قابل اعتبار کم از کم ڈیٹرنس قائم کیا اور خطے میں طاقت کا توازن بحال کیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آرکے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور سروسز چیف نے افواج پاکستان کی جانب سے یوم تکبیر پر پوری قوم کو مبارکباد پیش کی۔ عسکری قیادت کا کہنا تھا کہ مسلح افواج اور قوم ان تمام لوگوں کی غیر متزلزل لگن اور بے لوث قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے جنہوں نے اس شاندار کارنامے میں اپنا حصہ ڈالا، اس خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے اپنی زندگیاں وقف کرنے والے سائنسدانوں، انجینئرز اور حکام تعریف کے مستحق ہیں۔ عسکری قیادت کا کہنا ہے کہ پاکستان کی تاریخ کے اس اہم دن پر پاکستان کی مسلح افواج مادر وطن کے دفاع، اس کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ اور ملکی سلامتی کو ہر حال اور کسی بھی قیمت پر یقینی بنانے کے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتی ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri