پاکستان دنیا

پاکستان بھارت مذاکرات سے ہی کشمیر کے مسئلہ کاحل ممکن ہے ، ڈونلد لو

پاکستان بھارت مذاکرات سے ہی کشمیر کے مسئلہ کاحل ممکن ہے ، ڈونلد لو

امریکی محکمہ خارجہ کے اسسٹنٹ سیکریٹری ڈونلڈ لو نے واضح کردیا کہ کشمیر سے متعلق امریکی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، بھارت اور پاکستان کے درمیان براہ راست مذاکرات سے ہی مسئلہ کشمیر کا حل ممکن ہے۔
ڈونلڈ لو نے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ واضح کرنا چاہتا ہوں کشمیر سے متعلق امریکی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
ڈونلڈ لو نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان براہ راست مذاکرات سے ہی مسئلہ کشمیر کا حل ممکن ہے، بھارتی حکومت کو کشمیرمیں مقامی الیکشن اور سیاسی حقوق بحال کرنے چاہئیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے اسسٹنٹ سیکرٹری کا کہنا تھا کہ کشمیر میں یقینی بنایا جانا چاہیے کہ میڈیا اپنا کام جاری رکھ سکے، امن کیلئے یہ سب ضروری ہے، امید ہے آئندہ برسوں میں کشمیر میں یہ امن یقینی بنایا جا سکے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اعلیٰ سطح پر بات چیت کی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ لو نے کہا کہ بھارتی حکومت کو کشمیر میں مقامی الیکشن اور سیاسی حقوق بحال کرنے چاہیے، کشمیر میں یقینی بنایا جانا چاہیے کہ میڈیا اپنا کام جاری رکھ سکے، امن کے لیے یہ سب ضروری ہے، امید ہے آئندہ برسوں میں کشمیرمیں یہ امن یقینی بنایا جاسکے گا۔ڈونلڈ لو کا کہنا ہے کہ امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اعلی سطح پر بات چیت کی ہے۔

اس کے علاوہ پاکستان کو ایف 16 جنگی طیاروں کی فروخت سے متعلق سوال پر ڈونلڈ لو نے کہا کہ ایف 16 طیاروں کا یہ منصوبہ فوجی امداد نہیں،فوجی ساز و سامان کی فروخت ہے، امریکہ کسی ملک کو فوجی سامان فروخت کرتا ہے تو وہ اس کی تکنیکی معاونت بھی فراہم کرتا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ڈونلڈلونےسابق وزیراعظم عمران خان سے متعلق سوال کا جواب نہیں دیا، ڈونلڈ لو نے واضح کیا کہ وہ پاکستان کے سابق وزیراعظم کے حوالے سے کوئی سوال نہیں لیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri