کالم

پاک فوج نے تاریخ رقم کر دی

پوری دنیا میں ، اقوامِ عالم میں پاکستان یہ ثابت کر رہا ہے کہ ہم رافیل کے تکبر میں مبتلا بھارت اور بھارتی فوج کے بزدلانہ حملوں سے ڈرنے والے بالکل بھی نہیں ہیں ، ہندوستان کی حالیہ مہم جوئی کا بفضل اللہ پاکستان منہ توڑ جواب دے رہا ہے ۔ افواج پاکستان نے دشمن کے پانچ طیارے اور ایک ڈرون بھی مار گرایا ہے ۔ پاک فضائیہ نے بھارتی طیاروں کو اس وقت گرایا جب انہوں نے پاکستان پر حملہ کیا ۔ ڈی جی ISPR لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوھدری نے کہا ہے کہ بھارتی حملوں میں 31 پاکستانی شہید اور 71 زخمی ہوئے ہیں ۔ نیلم جہلم ہائیڈرو پارکس پروجیکٹ کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے اور نقصان پہنچایا گیا ہے جبکہ ہماری مسلح افواج نے دشمن کو چند لمحوں بعد ہی منہ توڑ جواب دیا ہے اور دے رہی ہے ۔ افواجِ پاکستان نے بھارت کے پانچ طیارے اور ایک ڈرون مار گرایا اور ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ کا دندان شکن جواب دیا گیا ، بھارت نے پاکستان کی جری قوم کو للکارا ہے ، بھارت کی غلط فہمی کو یقینا جلد ٹھیک کر دیا جائے گا ، بھارت کو موت کا جتنا ڈر ہے ہمیں اس سے زیادہ شہادت کی آرزو ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مساجد کو نشانہ بنانے اور معصوم شہریوں کے ناحق خون کے آخری قطرے تک کا حساب لیا جائے گا ۔ ۔ اس ضمن میں بلا شبہ پاک فوج کی بہادری ، محنت اور کارکردگی باکمال اور بے مثال ہے بلکہ لازوال ہے ۔ پورا ملک اور قوم اپنی پاک فوج کے سنگ سنگ ہے اور خدارا اب تو شرم آ جانی چاہیے اور باز آ جانا چاہیے ان عناصر کو جو پاک فوج کے خلاف بیانیے بناتے ہیں ، بیچتے ہیں اور بانٹتے بھی ہیں ۔ میں عنقریب اس ضمن میں ایک کتاب شائع کر رہا ہوں جس کا نام ہے فوجی اللہ کی سپاہی ۔ اپنی نوعیت کی اس اچھوتی اور منفرد کتاب کے لیے بطور پیش لفظ جو چند سطور میں نے باعنوان عرضِ مصنف قلمبند کی ہیں وہ حاضرِ خدمت ہیں پلیز آپ بھی ملاحظہ فرمائیے ۔لعلِ یمن ، سخن شاھد ، نوائے پٹھوار ، اگ وچ پھل ، بھٹو سے بے نظیر تک ، حرف انمول اور نقطہ نقطہ نور کے بعد میری یہ آٹھویں کتاب فوجی اللہ کے سپاہی آپ کے ہاتھوں میں ہے جو قومی اخبارات میں شائع ہونے والے میرے مضامین و کالموں سے انتخاب ہے ۔ مجھے امید اور یقین ہے کہ میرے محترم قارئین حسبِ سابق میری اس کوشش کو بھی بغور اور مکمل مطالعہ فرمائیں گے پسند فرمائیں گے اور سراہیں گے ۔ واضح رہے کہ فوجی اللہ کے سپاہی یہ میرے الفاظ نہیں ہیں بلکہ گورنر مصر کے نام اپنے ایک خط میں مولائے کائنات، بابِ مدینالعلم ، شیرِخدا سیدنا علی علیہ السلام نے فرمایا تھا کہ فوجی اللہ کی سپاہی اور ملک و ملت کے نگہبان ہوتے ہیں جو دین کی حفاظت کے لیے قوت مہیا کرتے ہیں ۔ درحقیقت وہی امن و امان کے اصل محافظ ہوتے ہیں اور ان کے ذریعے اندرونی انتظام اور انصرام درست رکھا جا سکتا ہے ۔ امرائے لشکر کے انتخاب کے بعد ان پر ایسے نظر رکھو جیسے والدین اپنے بچوں پر نظر رکھتے ہیں تاکہ ان کے کردار میں کوئی خرابی پیدا نہ ہو ۔ میں نے آج تک کبھی اپنی کسی تحریر و تقریر میں کسی سول و فوجی آمر کی حمایت نہیں کی بھاویں کوئی خود ساختہ امیر المومنین جنرل ضیا الحق ہو یا روشن خیال جنرل پرویز مشرف ہو ۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ فوج کی اگر سیاست میں مداخلت ثابت ہو جائے تب اختلاف رائے بجا ہے لیکن بیرون ملک بیٹھ کر یا سوشل میڈیا مورچوں میں بیٹھ کر اپنے فوجی بھائیوں کی پکچرز پر جوتے مارنا تو کبھی بھی کسی طور پر بھی جائز اور درست نہیں ہو سکتا کیونکہ فوجی اللہ کے سپاہی اور ملک و ملت کے نگہبان ہوتے ہیں ۔ میں دنیا کو یہی بات بتلانے کے لیے یہ کتاب فوجی اللہ کے سپاہی شائع کر رہا ہوں اور اپنے ایک شعر کی صورت میں یہ صدائے حق بھی بلند کر رہا ہوں کہ ۔
ایک مسلم سا کسی کا اوج نہیں ہے
پاک فوج جیسی کوئی فوج نہیں ہے
میری نظر میں اپنی فوج کو اس طرح گھٹیا طریقے سے نشانہ بنانا اپنے پاں پہ کلہاڑے مارنے والا عمل ہے ۔ کوئی بھی ذی شعور انسان ، غیرت مند پبلک آف پاکستان اور کوئی بھی محب وطن اور ایماندار مسلمان پاک فوج کے خلاف بداخلاقی کی اس مہم کو اور بدتمیزی کی اس یلغار کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کر سکتا ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ عہد موجود میں ہم سب باہم مل کر یعنی پوری پاکستانی قوم ، خاص و عام تمام متحد ہو کر پاک فوج مخالف بیانیوں ، ان احمقانہ منصوبوں ، ان خطرناک اور زہریلی سازشوں کو نہ صرف بے نقاب کریں بلکہ ناکام بھی بنائیں کیونکہ یہ فرض و خودداری اور ذمہ داری ہے ہر محب وطن پاکستانی کی ۔ دنیا بھر میں پاک فوج کی شہرت اور اچھی ساکھ کے چرچے ہیں ۔ دہشتگردی کی جنگ میں افواج پاکستان کی خدمات اور قربانیوں کو بین الاقوامی میڈیا نے بھی سراہا مگر ہمارا اپنا سوشل میڈیا گندگی پھیلا رہا ہے اور باز بھی نہیں آ رہا ہے ۔ کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے مگر ان نالائقوں کو نہیں معلوم کہ وہ کیا ہوتی ہے ۔ صد افسوس و ماتم کی ہم ملک و قوم کے لیے جان نذرانے پیش کرنے والے فوجی بھائیوں کا بھی مذاق اڑاتے ہیں اور توہین کرتے ہیں ۔ بقول اقبال۔
نہ سمجھو گے تو مٹ جا گے اے پاکستان والو !
تمہاری داستاں تک بھی نہ ہوگی داستانوں میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے