پاکستان میںبجلی کے بلوں نے ہمیشہ پاکستانی شہریوں کو تنگ کئے رکھا ہے اور ہر دو ماہ بعد حکومت عوام پر بلوں میں اضافے کی صورت میں بجلیاں گراتی چلی آئی ہے ، کبھی بہانہ بنایا جاتا ہے کہ یہ سب آئی ایم ایف کے کہنے پر کیا جارہا ہے تو کبھی کوئی اور عذر تراش لیا جاتا ہے ، بجلی کے بلوں میں ہونیوالے متواتر اضافے کے باعث عوام کا سکھ چین تقریباً برباد ہوکر رہ گیا ، غریب عوام اپنی جمع پونجی ان بلوں کی ادائیگی میں خرچ کرچکی ہے مگر یہ بل ہیں کہ کسی صورت کم ہی نہیں ہوپارہے ، عوام چیختے رہے ، چلاتے رہے کہ واپڈا ان کے ساتھ زیادتی کررہا ہے مگر کسی ادارے نے ان کی شنوائی نہ کی ، الٹا بجلی کے میٹر کاٹنے کی دھمکیاں دیتے رہے ،اب پتہ چلا ہے کہ واپڈا اور ڈسکوز کا عملہ جان بوجھ کر اووربلنگ کرتا رہا ہے اور بددیانتی کرتے ہوئے عوام کو ریاست سے بدظن اور گمراہ کرنے میں ملوث رہا ہے، اس حوالے سے نیپرا نے ایک خصوصی انکوائری ٹیم تشکیل دی جس کی طرف کی جانے والی انکوائری کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ عوامی موقف درست تھا اور بجلی کی تقسیم کا ر کمپنیاں من پسند بل بھیجتی رہیں اور عوام کی کھال اتارتی رہیں ، اسی حوالے سے اگست میں بجلی کی اووربلنگ کے معاملے پر نیپرا نے انکوائری رپورٹ جاری کر دی ہے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے اوور بلنگ کی گئی ،ڈسکوزکے عملے کی غفلت سے بجلی صارفین پر بھاری بوجھ پڑا ہے۔ صارفین کو 30 دن کے بجائے 40دن کے بل بھیجے گئے۔ انکوائری رپورٹ کے مطابق نیپرا کا کےالیکٹرک سمیت اوور بلنگ میں ملوث ڈسکوز کےخلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے نیپرا اتھارٹی کی جانب سے اوور بلنگ میں ملوث ڈسکوز کو نوٹس جاری کئے گئے ہیں۔ رپورٹ میں قرار دیا گیاکہ بجلی کمپنیوں نے اپنی نااہلی چھپانے کیلئے جان بوجھ کر بددیانتی کی اور بجلی کمپنیوں کی نااہلی سے کم بجلی استعمال کرنے والوں کو زیادہ بل بھیجے گئے۔نیپرا رپورٹ کے مطابق اس اقدام سے بجلی کمپنیوں کو بلوں کی وصولی کم رہی۔نیپرا نے بجلی کمپنیوں کو نوٹس بھیج کر وضاحت طلب کرلی ہے اور 30 دنوں میں خراب میٹرز کو تبدیل کرنے کی ہدایت کی ہے۔اعلامیے کے مطابق خراب میٹرز کو جلد از جلد تبدیل کرنے، غلط بلوں کو درست کرنے کا حتمی وقت دے دیا گیا ہے بصورت دیگر مقررہ وقت تک عملدرآمد نہ کرنے پرکمپنیوں کےخلاف کارروائی کی جائے گی۔پالیسی کے مطابق میٹرزتبدیل نہ کرنے پر کے الیکٹرک کو نوٹس جاری کردیا گیا ہے اور معاملے پر کے الیکٹرک سے وضاحت طلب کرلی ہے۔ڈسکوز نے بجلی صارفین سے اوور بلنگ کر کے نااہلی کا مظاہرہ کیا،کے الیکٹرک سمیت ڈسکوز نے اوور بلنگ کر کے لاکھوں صارفین کو متاثر کیا۔اووربلنگ سے ایک کروڑصارفین متاثرہوئے،51اکھ صارفین کو 32دن کا بلز بھیجے گئے ،25لاکھ صارفین کو 33,دن کے بلز بھیجے گئے10لاکھ صارفین کو 34دن کا بل بھیجا گیا ،5لاکھ صارفین کو 35دن کا بل بھیجا گیا،3لاکھ صارفین کو 36دن کا بل بھیجا گیا،2لاکھ 36سے زائد صارفین کو 37دن کابل بھیجا گیا، 2لاکھ تیرہ ہزارسے زائد کو 38 دن کابل بھیجا گیا،2لاکھ 8ہزارکو 39 اور2لاکھ 49ہزارسےزائدصارفین کو40دن کا بل آیا ہے۔ ڈسکوز نے بجلی صارفین سے جولائی اور اگست میں زائد بل وصول کئے،ڈسکوز کی جانب سے کم بجلی استعمال والے صارفین سے اوور بلنگ کی گئی،بلوں پر میٹر ریڈنگ تصاویر نہ لگا کر صارفین سےزائد وصولی کی گئی،ڈسٹری بیوشن کمپنیوں نے صارفین کے ساتھ بد دیانتی کی، ڈسکوز نے اتھارٹی کے طے کردہ شرائط و ضوابط کے مطابق بل وصول نہیں کئے نپیرا نے اوور بلنگ کی شکایات پر انکوائری کا فیصلہ کیا تھا، اوور بلنگ شکایات پر 3 افسران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی تھی،ڈسکوز کو30 دن میں خراب میٹر تبدیل ، بجلی بلز درست کرنےکی ہدایت جاری کر دی۔
عام انتخابات میں فوج تعینات کرنے کا فیصلہ
پاک فوج کا ادارہ ملک کا واحد ادارہ ہے جس کی غیر جانبداری اور شفافیت ہمیشہ مسلمہ رہی ہے اور اس کی کارکردگی پر ہمیشہ قوم کو اعتماد رہا ہے ،یہی وجہ ہے کہ آسمانی آفت ہو یا کوئی اور مسئلہ درپیش ہو تو عوام کی نگاہیں اپنی بہادر افواج کی جانب اٹھا کرتی ہیں ، ہم تیزی کے ساتھ عام انتخابات کی جانب بڑھ رہے ہیں ، ان انتخابات کو غیر جانبدار اور شفاف بنانے کیلئے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے افواج پاکستان سے مدد مانگ لی ہے تاکہ ان انتخابات کے نتائج کو مکمل طور پر شفاف رکھا جاسکے ، اس لئے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات کے دوران پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کی پولنگ اسٹیشنز پر تعیناتی کیلئے وزارت داخلہ کو مراسلہ ارسال کر دیا۔عام انتخابات میں پولنگ اسٹیشن پر پاک فوج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی اسٹیٹک تعیناتی کے معاملے پر سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید نے سیکرٹری داخلہ آفتاب اکبر درانی کو مراسلہ لکھا ہے۔مراسلے میں کہا کہ پاکستان آرمی اور سول آرمڈ فورسز کی بطور اسٹیٹک اور کوئیک رسپانس فورس تعیناتی کو یقینی بنایا جائے، 7دسمبر سے پہلے الیکشن کمیشن کو اس حوالے سے کنفرمیشن دی جائے۔مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں اس وقت 9 ہزار سکیورٹی اہلکاروں کی ضرورت ہے، ساڑھے 4ہزار اہلکاروں کی کمی ہے، فرنٹیئر کانسٹیبلری کے 1500، رینجرز کے 1500 اہلکاراور آزاد کشمیر پولیس کے 1500اہلکاروں کی ضرورت ہے۔ پنجاب میں 2 لاکھ 77 ہزار 610 اہلکاروں کی ضرورت ہے، ایک لاکھ 8ہزار 500 پولیس اہلکار دستیاب ہیں، پنجاب میں ایک لاکھ 69ہزار110اہلکاروں کی کمی ہے، خیبرپختونخوا میں ایک لاکھ 49 ہزار 77اہلکاروں کی ضرورت ہے، پختونخوا کے پاس اس وقت 92 ہزار 360 اہلکار موجود ہیں، 56ہزار 717 اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔ سندھ میں اس وقت ایک لاکھ 23ہزار سکیورٹی اہلکاروں کی ضرورت ہے، ایک لاکھ 5 ہزار پولیس اہلکار موجو دہیں، سندھ میں اس وقت 33ہزار 462اہلکاروں کی کمی ہے جبکہ بلوچستان میں اس وقت 31 ہزار 919 اہلکاروں کی ضرورت ہے، 18ہزار 150 اہلکار دستیاب ہیں اور اس وقت 13 ہزار 769 اہلکاروں کی ضرورت ہے۔الیکشن میں ملک بھر میں 5 لاکھ 91 ہزار 106 اہلکاروں کی ضرورت ہے، 3 لاکھ 28 ہزار 510 اہلکار دستیاب ہیں، ملک میں اس وقت 2 لاکھ 77 ہزار 558 اہلکاروں کی کمی ہے۔مراسلے کے کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق کمی کوفوج اورسول آرمڈ فورسزسے پورا کیاجائے، فوج اور سول آرمڈ فورسز کو پولنگ اسٹیشن پر اسٹیٹک موڈ تعیناتی کیلئے ریکوزیشن کیا جائے، ملک میں امن و امان کی نازک صورتحال کے پیش نظر ایسا کیاجائے۔قبل ازیں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات 2024کے مختص فنڈز کی عدم فراہمی کا سخت نوٹس لے لیا،الیکشن کمیشن کی طلبی پر سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال کمیشن پہنچے اور الیکشن کمیشن حکام سے ملاقات کی، جس کے دوران فنڈز کی عدم فراہمی سے متعلق مسئلے پر بات چیت ہوئی،سیکرٹری خزانہ نے یقین دلایا کہ الیکشن کمیشن کےلئے جتنے فنڈز درکار ہونگے، دو دن میں جاری کر دیں گے۔
اسلام آباد میں دو شہریوں کے قتل کاافسوسناک واقعہ
پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کے ملوث ہونے کے واقعات عام ہیں ، یہ افغان شہری پاکستان کے قوانین ،ضابطوں کواپنے پاو¿ں تلے کھلے عام روندتے چلے آرہے ہیں مگر ان کوروکنے ٹوکنے والے ادارے بے بسی اور بے چارگی کی تصویر بنے نظر آتے ہیں ، چوری ،ڈکیتی ، قتل ، اغوا جیسے سنگین جرائم میں ان افغان شہریوں کی اکثریت ملوث رہی ہے ، سختی نہ ہونے کی وجہ سے ان کے حوصلے بڑھتے چلے گئے ، موجودہ حکومت نے ان کے انخلا کے حوالے سے دی گئی ڈیڈ لائن میں توسیع کرکے ایک بار پھر ان کے حوصلوں کوبلند کردیا ہے ،گزشتہ روز ایسے ایک واقعے میں افغان شہریوں نے دو پاکستانی شہریوں کوفائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا ، اطلاعات کے مطابق اسلام آباد کے تھانہ بھارہ کہو کی حدود میں پڑوسیوں کی فائرنگ سے میاں بیوی جاں بحق ہوگئے، فائرنگ سے ڈیڑھ سالہ بچی بھی زخمی ہوئی جسے طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ جاں بحق میاں بیوی کی شناخت عاصم لانگ اور ردا نور کے ناموں سے ہوئی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ راستے کے تنازع پر پڑوسیوں نے فائرنگ کی۔ فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے میاں بیوی کی لاشوں کو ضابطے کی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
اداریہ
کالم
بجلی کے بلوں میں بے قاعدگی کا انکشاف
- by web desk
- دسمبر 6, 2023
- 0 Comments
- Less than a minute
- 1660 Views
- 1 سال ago