اسرائیلی فوج کی بڑھتی ہوئی جارحیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ رواں برس اب تک 125 سے زائد فلسطینی نوجوان شہید ہوچکے ہیں جو 1967 میں اسرائیلی قبضے کے بعد سے ایک سال میں اب تک کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ اسرائیل نے بھی مغربی کنارے میں اسرائیل نے 3000 فلسطینیوں کو گرفتار کرنے کی تصدیق کی ہے۔مغربی کنارے میں قابض اسرائیلی فوج کی جارحیت میں مزید 4 فلسطینی نوجوان شہید ہوگئے جن میں 2 بھائی بھی شامل ہیں۔ مغربی کنارے کے علاقے رام اللہ میں قابض اسرائیلی فوج نے دو بھائیوں 21 سالہ ظافر عبدالرحمان اور 22 سالہ جواد عبدالرحمان کو گولیاں مار کر بیدردی سے قتل کردیا۔ ایک اور واقعے میں سفاک اسرائیلی فوج نے بیت امر میں ایک فلسطینی نوجوان کو گولیاں مار کر شدید زخمی کردیا جسے ہسپتال لے جایا گیا تاہم زیادہ خون بہہ جانے کے باعث نوجوان جانبر نہ ہوسکا۔ صیہونی فوجیوں نے فائرنگ کرکے 15 فلسطینیوں کو زخمی کر دیا۔ جنوبی غزہ کی پٹی میں سمندر میں دو کشتیوں پر سوار 6 فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ اسرائیلی فوجیوں نے جنین اور دیگر علاقوں کا محاصرہ کر رکھا ہے اور لوگوں کو گھروں میں محصور کر کے تلاشی کا عمل جاری ہے۔ متعدد فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار بھی کرلیا گیا، مختلف علاقوں میں فلسطینیوں نے اسرائیلی فورسز کی پابندیوں کو توڑتے ہوئے اور جان کی پروا نہ کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل کر اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج کیا۔رواں برس اگست کے مہینے میں 44 فلسطینیوں کی ہلاکت کے بعد اسرائیل اور فلسطین کے مابین جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا تھا جس کے بعد امریکا اور اقوام متحدہ کے رہنماﺅں نے فریقین پر زور دیا تھا کہ وہ جنگ بندی کی پاسداری کریں۔ اقوام متحدہ اپنی رپورٹس میں کئی مرتبہ تسلیم کرچکا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد جوابی کارروائیوں میں ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں سے کہیں زیادہ ہے لیکن اس کے باوجود عالمی اداروں نے کبھی اسرائیلی جارحیت کو دہشت گردی قرار نہیں دیا۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے امورِ انسانی ( یو این او سی ایچ اے) کے اعداد و شمار کے مطابق، صرف گزشتہ 20 سال میں اسرائیلی حملوں میں 10 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوئے۔ اس وقت غزہ کی پٹی میں 20 لاکھ کے قریب فلسطینی صہیونیوں کے ظلم و جبر کے تحت زندگی گزار رہے ہیں جبکہ اسرائیلی ریاست میں 18 لاکھ کے قریب فلسطینی اقلیت کے طور پر سخت قوانین کے تحت انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔جب تک عالمی ادارے بالخصوص اقوام متحدہ اور امریکا اسرائیل کی جارحیت کا سنجیدگی سے نوٹس نہیں لیتے اور انسانی حقوق کی علمبردار بین الاقومی تنظیمیں عالمی برادری پر دباﺅ نہیں ڈالتیں تب تک اسرائیلی فوج کی جارحیت کو نہیں روکا جا سکتا۔ افسوس ناک امر یہ ہے کہ امریکا خود دہشت گرد اسرائیل کی سرپرستی کررہا ہے اور عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے یہ سب کچھ دیکھ رہے ہیں۔پاکستان سمیت پوری دنیا میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگ بھی احتجاجی مظاہروں میں حصہ لے رہے ہیں ،مگر اقوام متحدہ جیسے عالمی اداروں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی، بلکہ امریکہ جیسا ملک ،جس نے پوری دنیا میں انسانی حقوق کی علمبرداری کا ٹھیکہ لے رکھا ہے، اس نے بھی بجائے اس کے کہ اسرائیلی دہشت گردی کی مذمت کی جاتی، ا±لٹا یہ کہنا شروع کر رکھا ہے کہ وہ تو اپنے دفاع میں بمباری کر رہا ہے اور اسے اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے۔ دنیا کی تقریباً سات ارب آبادی میں مسلمان ڈیڑھ ارب کی تعداد میں ہیں۔ 57 اسلامی ممالک ایسے بھی ہیں جن کے پاس دولت کے انبار ہیں۔ ایسے ممالک بھی ہیں جن کے پاس تیل کے ذخائر ساری دنیا سے بڑھ کر ہیں، ا±ن میں ایک ایسا ملک بھی ہے جو ایٹمی قوت ہے۔ بشری و قدرتی دولت سے مالا مال عالم اسلام، عزم، ارادے، جرات، ہمت اور کچھ کر گزرنے کی نعمت سے محروم ہے۔ وہ ہر ایسے موقع پر احتجاج تو کر سکتا ہے، اسرائیل کو دھمکیاں تو دے سکتا ہے، اسرائیل کی اینٹ سے اینٹ بجانے کے نعرے تو لگا سکتا ہے مگر وہ ہمیشہ جرات و حکمت کے ساتھ کوئی دوررس پالیسی بنانے اور اس پر عمل پیرا ہونے سے گریزاں رہا ہے۔ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کو اپنا مو¿ثر کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ نہتے فلسطینیوں کو اسرائیل کی دہشت گردی سے نجات دلائی جاسکے۔ اسرائیلی جبر و تشدد کو رکوانے کے لئے او آئی سی جیسے اداروں اور مسلم ممالک کے حکمرانوں کی جانب سے بھی کوئی خاص جراتمندانہ کردار ادا نہیں کیاجارہا ،جس سے چھوٹے سے ملک اسرائیل کو اس قدرشہ ملی ہوئی ہے کہ وہ کسی کو خاطر میں لانے کے لئے تیار نہیں ہے۔ہم سمجھتے ہیں کہ ان حالات میں عالم اسلام کو اپنی ذمہ داریاں نبھانی چاہئیں۔ اگر مظلوموں کی داد رسی نہیں کرنی توستاون ملکوں کی فوجیں اور ٹیکنالوجی آخر کس لئے ہے؟اسرائیلی دہشت گردی دن بدن بڑھی جارہی ہے۔ وہ ممنوعہ ہتھیار استعمال کر رہا ہے ،جس سے متاثر ہونے والوں کی لاشیںجل کر راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہو رہی ہیں۔
کالم
رواں برس 125 نہتے فلسطینیوں کی شہادت
- by Daily Pakistan
- دسمبر 1, 2022
- 0 Comments
- Less than a minute
- 1069 Views
- 2 سال ago