اداریہ کالم

سپریم کورٹ کے مزید5ججز کو دھمکی آمیز خط تشویشناک امر

لگتا یوں ہے کہ دہشتگردوں نے اب سپریم کورٹ کا راستہ دیکھ لیا ہے اور ایک ایک جج کو خود خط گھر پہنچائے جارہے ہیں ، خطوں کے اس زمانے میں یہ عجیب دہشتگرد ہے جو خط لکھ کر یہ بتارہے ہیں کہ ہم دہشتگردی کریں گے ، بہر حال حکومت نے ان تمام خطوں کی تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے ، تحقیقات کے دوران کاو¿نٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کو سی سی ٹی وی فوٹیج بھی مل گئی۔مشکوک خط ملنے والوں میں جسٹس منیب اختر ،جسٹس عائشہ ملک ،جسٹس عرفان سعادت، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس حسن اظہر رضوی شامل، تمام خطوط کاو¿نٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کر دیئے گئے، فارنزک رپورٹ کے مطابق ججوں کو ملنے والے دھمکی آمیز خطوط میں موجود پاڈر میں آرسینک کی 10 فیصد مقدار پائی گئی۔ تمام خط ایک ہی تاریخ کو آئے تھے، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کو بھی مشکوک خط موصول ہوگیا، لاہور ہائیکورٹ کے ججز کو ملنے والے خطوط کی تعداد 6 ہو گئی۔ فوٹیج میں مبینہ طور پر خطوط ڈالنے والے افراد نظر آرہے ہیں جن کی شناخت کے لیے ویڈیوز نادرا بھجوائی جائیں گی تاکہ ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی جائے۔ لاہور ہائیکورٹ کے ججز کو خطوط وصول کروانے والے پوسٹ مین عاطف نے کہا کہ میں تو معمول کے مطابق خطوط وصول کرواتا ہوں، مجھے کیا پتہ خطوط میں کیا ہے، پاکستان پوسٹ نے ججز، سفارت کاروں اور دیگر ہائی پروفائل کی میلز کو خصوصی طورپر چیک کرنے کی ہدایت کردی۔پاکستان پوسٹ نے ججوں کو مشکوک پاو¿ڈر بھرے خطوط ملنے کے بعد فوری اقدامات کیلئے مراسلہ جاری کردیا۔مراسلے میں اسٹاف کی سیفٹی اورسکیورٹی کیلئے ماسک اور دستانے مہیا کرنے کی ہدایت کی گئی ۔ عملے کوپوسٹ آفس میں آنے والے لیٹرز اور دیگرمیلزکواحتیاط کے ساتھ چیک کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ججز، سفارت کاروں اوردیگر ہائی پروفائل کی میلز کو خصوصی طورپر چیک کیا جائے۔اسلام آباد ہائیکورٹ ججز کے خط پر سوموٹو کیس کی سماعت کیلئے فل کورٹ تشکیل دینے کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کر دی گئی ،درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ چھ ججز سے قبل جسٹس(ر)شوکت عزیز صدیقی بھی الزام لگا چکے ہیں۔ انکوائری کمیشن بنانے کا فیصلہ فل کورٹ اجلاس یا سپریم جوڈیشل کونسل کا نہیں بلکہ چیف جسٹس اور انتظامی سربراہ کے درمیان ملاقات کے بعد کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ معاملے کی بھرپور تحقیقات کی ضرورت ہے۔پاکستان بار کونسل نے عدلیہ میں مداخلت کے معاملے پر سپریم کورٹ کے ججز پر مشتمل کمیشن بنانے کا مطالبہ کر دیا۔ججز کو ہماری قوم میں سب سے زیادہ عزت دی جاتی ہے، ججز مقدمات کا فیصلہ کرنے کی اہم ذمے داری نبھاتے ہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے استعفے کا مطالبہ غیر ضروری ہے، مطالبہ ان لوگوں کے ہاتھ مضبوط کرنے کے مترادف ہے جو عدلیہ میں تقسیم چاہتے ہیں۔
وزیر اعظم کا چینی باشندوں کی سیکورٹی کا خود جائزہ لینے کا فیصلہ
پاکستان میں کام کرنے والے تمام چینی دوست ہمار ے مہمان ہے اور ان کی حفاظت کرنا ہمارا فرض ہے ، حکومت نے پہلے بھی حفاظت کیلئے سخت اقدامات کر رکھے تھے اور اب ایک بار پھر اس نے سختی سے حفاظتی انتظامات کرنے کا فیصلہ کر رکھا ہے ، اب اس میں مزید بہتری لانے کیلئے وزیر اعظم صاحب نے خود ہر مہینے سیکورٹی چیک کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو نہایت خوش آئند ہے ، اس حوالے سے گزشتہ روز وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے تمام سکیورٹی اداروں کو چینی باشندوں کی سکیورٹی کو فول پروف بنانے کیلئے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کی عفریت کے ملک سے خاتمے تک اس کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔وزیرِاعظم نے وزارت داخلہ کو ملک میں دہشت گردی کے خاتمے اور صوبائی انسداد دہشت گردی محکمہ جات کی مزید بہتری کیلئے صوبوں سے تعاون بڑھانے کی ہدایت کی، ملکی سکیورٹی بالخصوص مختلف منصوبوں پر کام کرنے والے چینی باشندوں کی سکیورٹی کے حوالے سے اجلاسوں کا ہر ماہ خود جائزہ لینے کا فیصلہ کیا۔اس موقع پر وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ خصوصی اور والدین کی نعمت سے محروم بچے بے پناہ صلاحیتوں کے مالک ہیں، تمام بچے اعلی تعلیم حاصل کرکے ملک کی بھرپور خدمت کریں گے، معیاری تعلیم کی فراہمی کیلئے دور دراز علاقوں میں دانش سکول قائم کئے جائیں گے، عوام کو علاج کی بہتر سہولیات کی فراہمی کیلئے اسلام آباد، بلوچستان، کشمیر اور گلگت بلتستان میں جدید ہسپتال بنائیں گے۔ یہ بچے انتہائی ذہین اور قابلیت والے ہیں جو ایس او ایس اور دیگر اداروں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں، یہاں پر خصوصی بچے اور بچیاں بھی موجود ہیں جو بہت قابل اور محنتی ہیں، ان کے عزائم بلند ہیں، ماں باپ کا سایہ سروں پر ہونے سے بڑی کوئی نعمت نہیں ہے، جن بچوں کے سر پر ان کے والدین کا سایہ نہیں ہے ایس او ایس ان کے والدین کا کردار ادا کر رہا ہے، ہمارے پیارے نبیﷺ ﷺ جب اس دنیا میں تشریف لائے تو ان کے والد کا سایہ سر پر نہیں تھا اور جب ان کی عمر 6 سال ہوئی تو ان کی والدہ محترمہ بھی وفات پا گئیں لیکن ہمارے پیارے نبیﷺ ﷺ اللہ تعالی کے سب سے محبوب نبی ہیں جن پر وحی کے ذریعے قرآن کریم نازل ہوا۔ یہ رمضان المبارک کا مہینہ ہے اور اس کی برکتیں سب پر نازل ہو رہی ہیں، آپ معصوم بچے ہیں، تعلیم حاصل کر رہے ہیں، آپ اپنی قابلیت سے ڈاکٹرز، انجینئرز، فوجی افسر بنیں گے اور اپنے ملک کی بھرپور خدمت کریں گے۔ اسلام آباد میں مریضوں کی علاج کی بہتر سہولیات کی فراہمی کیلئے جدید ہسپتال بنایا جائے گا، اسی طرح آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی جدید سہولیات کے حامل ہسپتال بنائے جائیں گے، وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مجھ سمیت پوری پاکستانی قوم صیہونی جارحیت اور ظلم و جبر کی مذمت کرتی ہے،اپنے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتی ہے، عالمی برادری اسرائیل پر فلسطینیوں کے خلاف ظلم و جبر روکنے کیلئے دباو ڈالنے میں اپنا کردار ادا کرے۔
یو این میں پاکستان کی ایک اہم قرار داد کی منظوری
اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جارحیت اور فلسطینیوں کی نسل کشی پر اسرائیل کو اسلحے کی فروخت یا فراہمی پر پابندی کی پاکستان کی قرارداد اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے منظور کرلی۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پاکستان نے اسلامی تعاون تنظیم کی جانب سے اسرائیل کے خلاف 8صفحات پر مشتمل قرار داد پیش کی۔قرارداد کے حق میں 28اور مخالفت میں 6ووٹ آئے، 13ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔قرارداد میں اسرائیل پر ہتھیاروں کی پابندی کے مطالبے کی وجہ سے غزہ میں نسل کشی کے ممکنہ خطرے کو قرار دیا گیا تھا۔قرارداد کا مسودہ پاکستان نے اسلامی تعاون تنظیم کے 56 رکن ممالک میں سے 55 کی جانب سے پیش کیا جہاں البانیہ کے سوا او آئی سی کے تمام ممالک نے اس کی حمایت کی ۔مسودے میں اسرائیل سے فلسطینی سرزمین پر اپنا قبضہ ختم کرنے اور غزہ کی پٹی سے غیرقانونی ناکہ بندی فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔اسرائیل کی جانب سے بڑے پیمانے پر تباہ کن ہتھیاروں کے استعمال کی مذمت کی گئی اور اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ نسل کشی کو روکنے کے لیے اپنی قانونی ذمہ داری کو ادا کرے۔اس قرارداد میں غزہ میں نسل کشی کے ممکنہ خطرے کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے رکن ممالک سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اسرائیل کو اسلحہ، گولہ بارود اور دیگر فوجی سازوسامان کی فروخت یا منتقلی روک دیں۔قرارداد میں بھوک کو جنگ میں ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی بھی مذمت کی گئی اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے اسرائیلی اقدامات کی مذمت کی گئی۔خوش آئند امر یہ ہے کہ قبل ازیں گزشتہ ہفتے، نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا اور قرارداد کو اسرائیل کے قریبی اتحادی امریکا نے بھی ویٹو نہیں کیا تھا۔اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے اس بات پر بحث کی کہ اس قرراداد کو منظور کیا جائے یا نہیں ۔افسوسناک امر یہ ہے کہ اسرائیل بجائے اس کہ وہ اپنی وحشیانہ کارروائیاں روکے الٹا وہ طویل عرصے سے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل پر اسرائیل مخالف اور متعصبانہ رویے کا الزام لگاتا آ رہا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri