کالم

سیلاب زدگان کےلئے سکولوں کی امداد

riaz-chuadary

سیلاب قدرتی آفات میں سے ایک ایسی تباہ کن آفت ہے جس میں پانی کا بہاو¿ اپنے راستے میں آنے والی تمام اشیاء، عمارات، گھر، مویشی، فصلیں، اسکولز اور اسپتال غرض یہ کہ سب کچھ اپنے ساتھ بہا لے جاتا ہے۔رواں مون سون کے سیزن میں غیرمتوقع بارشوں اور دریاو¿ں میں طغیانی کے باعث پورے ملک کو سیلاب کی ہولناک تباہکاریوں کا سامنا ہے۔ سیلاب زدگان کی مدد کرنا ہم سب پرفرض ہے۔ اس موقع پر ہم وطنوں نے اپنے بھائیوں کی امداد کےلئے بہت کچھ کیا۔ فیصل آباد میں ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ سکولز (اے پی ایس) نے لاکھوں روپے کا امدادی سامان متاثرین تک پہنچایا۔ یہ کام مرحلہ وار کیا جا رہا ہے۔ تیسرے مرحلے میں اے پی ایس کی جانب سے 45 لاکھ مالیت کے سامان کی سیلاب متاثرین کے لئے روانہ کیا گیا۔ اے پی ایس کے چیئرمین خالد حیات کموکا، بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبرز منیر اشرف, پروفیسر طاہر شہزاد،اظہر اقبال،اے پی ایس لیڈیز ونگ کی صدرمحترمہ ساجدہ عطا، اور مختلف تعلیمی اداروں سے تعلق رکھنے والے معزز اساتذہ کرام نے فیصل آباد شہر اور ضلع سے کروڑوں روپے کا امدادی سامان اکٹھا کرکے سیلاب زدہ علاقوں میں پہنچایا۔ یہ قابل تحسین کام ہے اور دیگر پرائیویٹ سیکٹر کے اداروں کے لئے مشعل راہ ہے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ھیڈکوارٹر کاشف رضا اعوان نے اے پی ایس کی سیلاب زدگان کی امدادی سرگرمیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ صاحب ثروت افراد اور مالی وسعت رکھنے والے طبقے پر لازم ہے کہ وہ آزمائش اور مصیبت کی اس گھڑی میں اپنے بھائیوں کی بھر پور مدد کریں اور مذکورہ سامان کی بڑی کھیپ کی روانگی اسی جذبے کا مظہر ہے۔انہوں نے ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ اسکولز کے سلوگن ایک کلاس ایک راشن بیگ کو بھی زبردست سراہا جس کی وجہ سے مہم آسان ہوئی اور نجی تعلیمی اداروں کے سربراہان , طلباء و طالبات اور ان کے والدین نے بھرپور دلچسپی کا مظاہرہ کرتے ہوئے وافر مقدار میں امدادی سامان اکٹھا کر کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پہنچایا۔ امدادی سامان کی روانگی کے موقع پر چئیر مین اے پی ایس خالد حیات کموکا نے کہا کہ سیلاب آنے سے لیکر اب تک اے پی ایس کے پلیٹ فارم سے سٹی اور ضلع کے پرائیویٹ سکولز سے تقریبا پانچ کروڑ روپے کا امدادی سامان سیلاب زدہ علاقوں میں اپنے پاکستانی بھائیوں تک پہنچا چکے ہیں اسی سلسلہ میںتیسرے مرحلے میں 45 لاکھ روپے کا امدادی سامان روجھان، حاجی آباد اور وانگ کے سیلاب زدگان کے لئے بھیجا جا رہا ہے اور آئندہ بھی اصلاحی اور فلاحی کام جاری رکھیں گے۔اے پی ایس کے ارکان سامان کے ساتھ متاثرہ علاقوں میں جا رہے ہیںجو اپنی نگرانی میں امدادی سامان تقسیم کروائیں گے۔ یہ وقت متاثرین کی امداد و بحالی کیلئے کردار ادا کرکے اپنی آخرت سنوارنے کا ہے دین اسلام میں دکھی بہن بھائیوں کی مدد کرنا اور زندگی بچانا سب سے عظیم مرتبہ ہے انسانیت کی بقاءکیلئے کام کرنے والے اللہ اور رسول اللہ کے مقبول و پسندیدہ لوگوں میں شمار ہوتے ہیں جو کسی بھی مسلمان کیلئے سب سے بڑا انعام ہے۔ دنیا عارضی بسیرا اور اصل زندگی آخرت کی ہے جس کیلئے اپنے اپنے گھروں سے نکلیں اثاثے غریبوں کیلئے وقف کریں راشن کپڑے گھروں سے نکال کر پہنچائیں اس سے قبل دیر ہو جائے اور رب ہم سے ناراض ہو جائے ہم سب کو توبہ و استغفار نماز و قرآن پاک کیساتھ اپنے غم زدہ دکھیارے ہم وطنوں کی مدد بڑھ چڑھ کر کرنی ہو گی۔ سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی اور انہیں امدادی اشیاءکی فراہمی اس وقت اولین ترجیح ہے۔ اس سلسلے میں وفاقی حکومت، پاک فوج، ادارے، بالخصوص سیلاب زدہ علاقوں کی ضلعی انتظامیہ اور نجی شعبہ مل کر کام کر رہے ہیں اور ہم آہنگی سے کوششیں کر رہے ہیں۔یہ بات قابل تحسین ہے کہ حکومت کے ساتھ ساتھ مخیر حضرات اور فلاحی تنظیمیں سیلاب زدگان کی مدد کے لیے آگے بڑھ رہی ہیںاسی طرح فیصل آبادضلعی انتظامیہ کی تحریک پرجمعرات کو مخیرحضرات کے اشتراک سے سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کی امداد وبحالی کیلئے بنیادی ضرورت پر مشتمل 2کروڑ 70لاکھ روپے سے زائد مالیت کے سامان اور ادویات کے 21 ٹرک سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں روانہ کردیئے گئے۔ قوموں پر مشکل وقت آتے رہتے ہیں جبکہ وہی قومیں اپنی منزل حاصل کرتی ہیں جو اتحاد و یگانگت اور قوت ارادی کے ساتھ آگے بڑھتی ہیں۔ مشکل کی اس گھڑی میں مخیر حضرات، فلاحی تنظیموں سمیت تمام لوگوں کو آگے آنا اور ہم وطنوں کی بڑھ چڑھ کر مدد کرنا ہوگی۔ڈپٹی کمشنر نے اہل فیصل آباد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ فیصل آباد کی کاروباری برادری نے ہمیشہ فلاح و بہبود کے کاموں میں اپنا گرانقدر حصہ ڈالا ہے جس پر ان کے مشکور ہیں۔سیلاب زدگان کی امداد کےلئے مختلف سماجی و تاجر و کاروباری تنظیمیں میدان عمل میں ہیں۔ تاجر برادری ہر موقع پر اپنے ہم وطنوں کے سات ساتھ کھڑی ہوئی ہے۔ تاجر برادری اس مشکل گھڑی میں اپنے بھائیوں کو تنہانہیں چھوڑے گی۔تاجر تنظیمیں بارش و سیلاب متاثرین بھائیوں کے لئے خیمے اور منرل واٹر کے کریٹ مہیا کر رہی ہیں ۔ تاجروں نے مخیر حضرات سے اپیل کی کہ خدارا سیلاب اور بارش زدگان کی امداد کے لئے دل کھول کر عطیات دیں۔ لوگ بے سرو سامان بیٹھے ہیں ،تنظیمیں ان کو خیمے ، ادویات ، پانی اور بسکٹ مہیا کررہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے