چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہاہے کہ پاکستان میں سیلاب آیا ہوا ہے، حکمران امریکا چلے گئے۔
یہ وہاں کے مہنگے ترین ہوٹلوںمیں ٹھہرے ہوئے ہیں، ایک طرف شہباز شریف بھیک مانگنے گیا ہواہے، شہباز شریف جن سے بھیک مانگ رہا ہے انہی کے سامنے شوماررہاہے۔
رحیم یار خان میں عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہاکہ 5 ماہ میں یہ میرا 51 واں جلسہ ہے،ملک بھر میں لوگ مہنگائی کیخلاف باہر نکل آئے ہیں،انہوں نے کہاکہ تمام پاکستانی سیلاب متاثرین کی ہر ممکن مدد کریں، سندھ کے سیلاب متاثرین کیلئے امدادی ترک بھجوائے ہیں، ان کاکہناتھا کہ3 ٹیلی تھون میں 8 گھنٹے کے دوران پاکستانیوں نے 14 ارب روپے دیئے، پاکستانیوں کو اعتماد ہو کہ پیسہ صحیح لگ رہاہے ان سے زیادہ کوئی کھلے دل کا نہیں۔
عمران خان کاکہناہے کہ پاکستان میں سیلاب آیا ہوا ہے، حکمران امریکا چلے گئے، یہ وہاں کے مہنگے ترین ہوٹلوںمیں ٹھہرے ہوئے ہیں، ایک طرف شہباز شریف بھیک مانگنے گیا ہواہے، شہباز شریف جن سے بھیک مانگ رہا ہے انہی کے سامنے شوماررہاہے۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ غلامی سے موت بہتر ہے، عوام اگلی کال کا انتظار کریں پاکستانی عوام سیلاب متاثرین کی بھرپور مدد کریں۔ اللہ کا شکر ہے میری قوم میں شعور آرہا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ ،ہماری قوم عظیم ہے، ہمارا مسئلہ اس ملک کے حکمران ہیں،شہباز شریف کو اس لئے نہیں لائے اس میں قائدانہ صلاحیتیں تھیں، شہبازشریف کو اس لئے لایا گیاکیونکہ یہ ان کے ہر حکم کی تعمیل کرے گا۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہاکہ پاکستان میں سیلاب نے جس طرح تباہی مچائی دنیا کو پیسے دینے چاہئے، سب جانتے ہیں حکمران30 سال سے ملک کا پیسہ چوری کررہے ہیں، یہ عوام سے ڈرے ہوئے ہیں ،انہوں نے نااہل کرنے کی پوری کوشش کی، یہ الیکشن سے بھاگ رہے ہیں، مجھے ہٹانے کا 4 لوگوں نے بند کمرے میں فیصلہ کیا۔
وہ لوگ اب بھی سازش کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے رحیم یار خان میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ سارے پاکستانیوں سے کہتا ہوں کہ سیلاب متاثرین کی جتنی بھی کوشش ہوسکے مدد ضرورکریں۔ عمران خان نے کہا کہ 8گھنٹے میں پاکستانیوں نے سیلاب متاثرین کیلئے14ارب روپے دیئے ہیں، قوم کو اعتماد ہوجائے کہ ان کا پیسہ درست جگہ پر خرچ ہورہا ہے تو وہ دل کھول کرچندہ دیتی ہے، ہمارے پاکستانی دنیا بھر میں دل کھول کرمدد کرنے والے لوگ ہیں۔