اداریہ کالم

صدرمملکت کاانتخاب ۔۔۔ایک اورجمہوری مرحلہ مکمل

پاکستان میں نئے صدر کے انتخاب اور پھر ان کی حلف برداری کی تقریب کے بعد جمہوری کتاب کا دوسرا اور آخری باب بھی مکمل ہوگیا ہے ، اب صدر مملکت اور وزیر اعظم باہمی ہم آہنگی سے اس ملک کی باگ دوڑ سنبھالیں گے اور مستقبل کے بڑی نوعیت کے فیصلے مل بیٹھ کر کرینگے ، اس انتخاب کی خوبصورت بات یہ ہے کہ صدر مملکت اور وزیر اعظم کا تعلق دو الگ الگ بڑی سیاسی جماعتوں سے ہے مگر ملکی مفاد کی خاطر دونوں اکھٹے مل کر چلنے پر رضامند ہوئے اور دونوں کی خواہش ہے کہ ملک کو اقتصادی طور پر اپنے قدموںپر کھڑا کیا جاسکے ، انشاءاللہ ایسا ہی ہوگا کیونکہ صدر مملکت کے حلف اٹھانے کے بعد دوست ممالک سعودی عرب، یو اے ای،عوامی جمہوریہ چین اور ترکی کے سربراہان حکومت نے دلی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے نیک تہنیت اور مبارکباد کے پیغامات ارسال کئے ہیں اور توقع ظاہر کی ہے کہ مستقبل میں یہ ممالک ملکر پاکستان کو درپیش معاشی چیلنجز کا مقابلہ کرینگے ، اخباری اطلاعات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے دوسری مرتبہ 14 ویں صدر پاکستان کی حیثیت سے عہدے کا حلف اٹھا لیا،سپریم کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے آصف زرداری سے حلف لیا۔حلف برداری کی تقریب ایوان صدر میں منعقد کی گئی جس میںسبکدوش ہونے والے صدر عارف علوی اور ان کی اہلیہ،وزیر اعظم شہباز شریف ،چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف سمیت چاروں مسلح افواج کے سربراہان نے شرکت کی ،سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق ،اراکین قومی وصوبائی اسمبلیوں کے ممبران ، چاروں صوبوں کے گورنرز اور وزرائے اعلیٰ، سابق وزیر اعظم نواز شریف ،بلاول بھٹو زرداری ،آصفہ بھٹو ،بختاور بھٹو ،چیف جسٹس کی اہلیہ سرینا عیسیٰ کے علاوہ غیر ملکی سفیروں نے بھی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کی ،تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا ، چیف جسٹس آف پاکستان نے آصف زرداری سے انگریزی میں حلف لیا اور بعد ازاں دستاویز پر دستخط کے بعد آصف زرداری نے سٹیج پر موجود چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ،وزیرا عظم شہبازشریف اور سبکدوش ہونے والے صدر عارف علوی سے مصافحہ کیا ،انہوں نے صدر کو مبارکباد پیش کی ،حلف لینے کے بعد ایوان جئے بھٹو کے نعروں سے گونج اٹھا ۔ تقریب حلف برداری میں وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریک نہیں ہوئیں جبکہ وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور بھی دعوت کے باوجود تقریب میں شریک نہ ہوئے۔دوسری جانب چینی صدر شی جن پنگ نے صدر آصف زرداری کو پاکستان کے 14ویں صدر کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی ہے ۔ ابراہیم رئیسی نے بھی آصف زرداری کو مبارکباد دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ آصف زرداری کے دور صدارت میں دونوں ممالک کے درمیان تاریخی، ثقافتی اور مذہبی تاریخ کے تعلقات پہلے سے زیادہ مستحکم ہوں گے۔ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے آصف علی زرداری کو صدر پاکستان منتخب ہونے پر مبارک باد دی۔رجب طیب اردوان نے آصف علی زرداری کی بطور صدر مملکت کامیابی کےلئے نیک تمناوں کا اظہار کیا۔بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں گہرے برادرانہ تعلقات ہیں۔ امید ہے آپ کے دور میں پاک ترکیے کے عوام کی خوشحالی کےلیے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ترک صدر نے مزید کہا کہ پاکستان اور ترکیے کے درمیان اسٹریٹیجک شراکت داری جاری رہے گی۔ا±ن کا کہنا تھا کہ شراکت داری خطے میں امن اور خوشحالی کےلیے سنگ میل ثابت ہوگی۔ پا کستان کے عوام کی خوشحالی کےلئے دعاگو ہوں۔علاوہ ازیںالیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی )نے صدارتی انتخابات کے نتائج سے متعلق فارم 7 جاری کردیا۔ فارم کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری صدراتی انتخاب میں کامیاب ہوئے ہیں۔ آصف زرداری کو 716 ممبران نے ووٹ ڈالا اور الیکٹورل کالج کے مطابق نومنتخب صدر کو 411 ووٹ ملے۔ سنی اتحاد کونسل کے حمایت یافتہ امیدوار محمود اچکزئی محمود خان اچکزئی کو 319 ارکان نے ووٹ دیا اور الیکٹورل کالج کے مطابق انہوں نے 181 الیکٹورل ووٹ حاصل کئے۔ صدراتی انتخاب میں 1044ممبران قومی و صوبائی سمیت سینیٹ ارکان نے ووٹ کاسٹ کیا جبکہ 9 ووٹ مسترد جبکہ 1035 ووٹ درست قرار پائے۔ ادھر نو منتخب صدر آصف علی زرداری کو صدارتی پروٹوکول اور سکیورٹی فراہم کر دی گئی۔ آصف علی زرداری واحد سویلین ہیں جو دوسری مرتبہ صدر منتخب ہوئے ہیں، نو منتخب صدر آصف زرداری کا اہم سامان ایوان صدر منتقل کر دیا گیا ، سامان آصف زرداری کی پرسنل سیکرٹری رخسانہ بنگش کی نگرانی میں ایوان صدر منتقل کیا گیا۔
وزیراعظم کارمضان پیکج میں اضافے کااعلان
پاکستان کی نصف سے زائد آبادی گزشتہ 75سالوں سے غربت کی آخری لکیر تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہے جس کے باعث روزمرہ کی زندگی میں انہیں کھانے پینے کے اشیاءکی خریداری میں دقت کا سامنا کرنا پڑتا ہے ،چنانچہ اسی تکلیف کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیر اعظم نے رمضان پیکیج کا اعلان کیا ہے ، اس کے ساتھ ساتھ پیکیج میں اضافے کا اعلان بھی کردیا ہے ، توقع کی جاسکتی ہے کہ اس پیکیج کے آنے سے غریب عوام کو سحر وافطار کے وقت کوئی دقت یا پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا، وزیراعظم شہباز شریف نے رمضان ریلیف پیکیج کا حجم ساڑھے 7 ارب روپے سے بڑھا کر ساڑھے 12 ارب روپے کر دیا۔وزیراعظم نے رمضان ریلیف پیکیج کا حجم بڑھانے کے علاوہ دائرہ کار بھی وسیع کرنے کی ہدایت جاری کر دی۔شہباز شریف نے کہا کہ یوٹیلیٹی سٹورز اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ساتھ ساتھ موبائل یونٹس بھی سستے داموں کھانے پینے کی اشیا فراہم کریں گے۔ زیادہ سے زیادہ غریب، نادار اور مستحق افراد تک رمضان ریلیف پیکیج پہنچایا جائے، ابتدائی طور پر 1200موبائل پوائنٹس اور 300مستقل پیکیج ریلیف مراکز قائم کئے جا رہے ہیں۔یکم رمضان سے اختتام رمضان تک ریلیف پیکیج کے تحت عام بازار سے کم قیمت پر اشیا فراہم کی جائیں گی۔رمضان ریلیف پیکیج کے تحت متعین مقامات کے علاوہ ٹرک مختلف علاقوں میں غریب عوام کو سستی اشیائے خورونوش پہنچائیں گے، مقام کا تعین جدید ٹیکنالوجی جی پی ایس کی مدد سے کیا جائے گا۔موبائل ایپ کے استعمال کی رہنمائی کیلئے خصوصی ویڈیو بھی جاری کی جائے گی، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی مدد سے چلنے والا ڈیش بورڈ تیار کیا جا رہا ہے تاکہ موبائل آٹے کی فروخت کی نگرانی ہو سکے، موبائل یونٹس کے ایک سے دوسرے مقام منتقلی کے دوران آٹے کی فراہمی کا عمل جاری رہے گا، موبائل اور لائیو فوٹیج سے آٹے کی تقسیم کی مسلسل نگرانی کی جائے گی۔وزیراعظم شہباز شریف نے 7 مارچ 2024 کو ساڑھے سات ارب روپے کی سبسڈی سے رمضان ریلیف پیکیج کا اعلان کیا تھا، پیکیج کے ذریعے 3کروڑ 96 لاکھ خاندانوں کو رمضان المبارک کے دوران سستے داموں کھانے پینے کی اشیا فراہم کی جائیں گی۔بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت آٹا، چاول، دال، گھی، چینی، شربت اور دودھ مارکیٹ سے کم قیمت پر فراہم کیا جائے گا۔رمضان ریلیف پیکیج کے تحت مستحق افراد کو بازار سے 30فیصد کم قیمت پر اشیائے خورونوش فراہم کی جائیں گی، آٹے پر فی کلو 77 روپے اور گھی پر 70 روپے فی کلو سبسڈی دی جائے گی۔دوسری جانب وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف اچانک پونچھ ہاﺅس میں ماڈل رمضان بازار کے کنٹرول روم پہنچ گئیں۔ وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف نے صوبائی ماڈل بازار کنٹرول روم میں مانیٹرنگ کا جائزہ لیا، ڈسٹرکٹ ڈیش بورڈ اور پی آئی ٹی بی کے ڈیش بورڈ کا مشاہدہ کیا۔ مریم نواز نے قیمت ایپ ڈیش بورڈ کا بھی جائزہ لیا اور ڈیش بورڈ پر پیش کردہ اعدادو شمار کے بارے میں آگاہی حاصل کی، وزیراعلیٰ نے رمضان پیکج کی گھروں میں ترسیل کی مانیٹرنگ کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ وزیراعلی پنجاب کا کہنا تھا کہ عوام کو ان کا حق ان کی دہلیز پر پہنچانا چاہتے ہیں، رکاوٹ یا غفلت برداشت نہیں کریں گے، عوام کو قطاروں میں نہیں لگنے دیں گے، رمضان پیکج اوردیگر امور کے بارے میں ڈسٹرکٹ سکور کارڈ بنایا جائے گا، خلاف ورزی کی صورت میں نمبر کم ہوں گے۔ وزیراعلیٰ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ 10رمضان تک تمام ضرورت مندوں تک رمضان نگہبان پیکیج پہنچ جائیں گے۔ علاوہ ازیں پھلوں اور سبزیوں کے نرخوں میں ہوشربا اضافے نے شہریوں کو شدید مشکلات سے دوچار کردیا ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے