صحت

20لاکھ کی آبادی کیلئے سرکاری سطح پرصرف 4فزیو تھراپسٹ کی سہولت موجود ہے، ڈاکٹر ام لیلیٰ

20لاکھ کی آبادی کیلئے سرکاری سطح پرصرف 4فزیو تھراپسٹ کی سہولت موجود ہے، ڈاکٹر ام لیلیٰ

اسلام آباد:وفاقی دارالحکومت کی معروف فزیو تھراپسٹ ڈاکٹر ام لیلیٰ نے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت کی پچیس لاکھ سے زائد آبادی کیلئے صرف پانچ فزیہ تھراپسٹ موجود ہیں اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت عام شہریوں کی صحت عامہ کے حوالے سے کس قدر دلچسپی رکھتی ہے اس بات کااظہار انہوں نے روزنامہ پاکستان سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ڈاکٹر ام لیلیٰ نے بتایا کہ پنجاب کے سرکاری ہسپتال میں بھی فزیو تھراپسٹ کی بہت کم سہولت مہیا کی گئی ہے اور صرف راولپنڈی،لاہور،فیصل آباد اور ملتان کے ہسپتالوں میں یہ سہولت میسر ہے جبکہ باقی عوام کو پرائیویٹ فزیو تھراپسٹ سے رجوع کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے کہاکہ انسانی جسم میں ہڈیوں کا بنیادی کردار ہے اور پورے جسم انہی ہڈیوں کی بدولت قائم اور حرکت کرتا نظر آتا ہے اس لئے ان ہڈیوں پر پڑنے والا غیر معمولی دباو¿ یا کوئی حادثہ انسان کو ساری زندگی کیلئے معذور بنا دیتا ہے اس لئے عام شہریوں کو اپنی فٹنس کا خیال رکھنا چاہیے۔اس سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ فزیو تھراپی کی ضرورت عام طورپر اس وقت پڑتی ہے جب کسی بڑے حادثے میں کوئی عضو ٹوٹ جائے یا پھر وزن کی بہت زیادہ زیادتی ہو تو ایسے میں فزیو تھراپسٹ کی خدمات حاصل کی جاسکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ نہایت اہم شعبہ ہے جو بدقسمتی سے حکومتی بے حسی اور عدم توجیہی کا شکار ہے۔اپنے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ انہوں نے یونیورسٹی آف لاہور سے ڈاکٹر آف فزیو تھراپی کی ڈگری لینے کے بعد اسلام آباد میں عوام کی خدمت شروع کی تاہم انہیں یہ دیکھ کر حیرانگی ہوئی کہ جڑواں شہروں کے ہسپتالوں میں فزیو تھراپسٹ کی آسامیاں ہونے کے باوجود ان پر بھرتی نہیں کی جاتی اور عذر تراشا جاتا ہے کہ محکمہ کے پاس مطلوبہ فنڈز اور بجٹ نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں میں بیشتر لوگ فزیو تھراپسٹ کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے زندگی بھر کیلئے معذور بن کر رہ جاتے ہیں حالانکہ تاثیر ہیڈ کوارٹر ہسپتال،ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال اور دیگر الائیڈ ہسپتالوں میں فزیو تھراپسٹ کی تعیناتی ضرور ہونی چاہیے تاکہ سرجیکل آپریشنز کے بعد وہ ان مریضوں کو پراپر گائیڈ کرسکے اور انہیں اس حوالے سے پوری طرح آگاہ کرسکیں۔ان کا کہنا تھا کہ فزیو تھراپی کا عرصہ تین ماہ سے لیکر ایک سال تک ہوسکتا ہے اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ کام صحت مند انسان اگر اپنی فٹنس کو برقرار رکھنے کیلئے باقاعدگی سے ورزش نہ کریں اور جم کا استعمال نہ کریں تو خدانخواستہ اُسے بھی وزن بڑھنے کے باعث معذوری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اس لئے روزانہ کی بنیاد پر کی جانے والی ورزش اُسے نہ صرف کئی جسمانی عوارض بلکہ فزیو تھراپی کی ضرورت سے بھی بچا سکتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ فزیو تھراپی عام طورپر گھر میں بھی کی جاسکتی ہے مگر اس کے لئے کسی ماہر اور پڑھے لکھے معالج کا مشورہ بھی ضروری ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ نوجوان نسل ملک میں مواقع نہ ہونے کے باعث تیزی سے بیرون ملک منتقل ہورہی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے