صحت

2050 تک ذیا بیطس کے مریضوں کی تعداد 130 کروڑ سے تجاوز کر جائیگی

2050 تک ذیا بیطس کے مریضوں کی تعداد 130 کروڑ سے تجاوز کر جائیگی

لندن: ڈاکٹروں اور سائنس دانوں کی ایک بین الاقوامی ٹیم کے مطابق 2050 تک عالمی سطح پر ذیا بیطس کے مریضوں کی تعداد 53 کروڑ سے تقریباً تین گُنا بڑھ کر 130 کروڑ سے تجاوز کر جائے گی۔برطانوی طبی جریدے دی لانسیٹ میں شائع ہونے والے مقالوں کے تواتر میں محققین نے خبردار کیا ہے عالمی سطح پر آگہی کے لیے کی جانے والی کاوشوں کے باوجود ذیا بیطس دنیا بھر میں دوسری بیماریوں کی نسبت تیزی سے پھیل رہی ہے۔محققین کے مطابق 2050 تک مشرق وسطیٰ اور اوشیانا (آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، فجی، پاپوا نیو گنی سمیت مزید چند ممالک کا خطہ) کے شدید متاثر ممالک میں ہر پانچ میں ایک فرد ذیا بیطس کا مریض ہوسکتا ہے۔ کسی بھی ملک میں اگلی تین دہائیوں تک اس بیماری کی شرح میں کمی متوقع نہیں ہے۔سائنس دانوں کے مطابق امیر ممالک میں اقلیتی افراد وہاں کے باشندوں کی نسبت ذیا بیطس سے زیادہ متاثر ہوں گے جبکہ 2045 تک عالمی سطح پر ذیا بیطس کے کل مریضوں کا تین چوتھائی حصہ غریب ممالک سے تعلق رکھتا ہوگا۔اس صدی کے وسط تک دنیا کی آبادی 10 ارب تک پہنچنے کا امکان ہے۔ آبادی کی تعداد میں زیادہ اضافہ کم اور متوسط آمدنی والے ممالک میں متوقع ہے۔ تحقیقی مقالے کے مطابق ان کم آمدنی والے ممالک میں ہر 10 مریضوں میں سے صرف ایک کو ممکنہ طور پر علاج کی سہولیات میسر ہوں گی۔طبی ماہرین طویل عرصے سے خبردار کر رہے ہیں کہ حالیہ دہائیوں میں ذیا بیطس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ ماضی کے مقابلے میں پروسیسڈ غذا کی زیادہ کھپت اور سہل طرز زندگی کو قرار دیا جاتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے