لندن: گوگل نے ممتاز ماہرِ کونیات (کاسمولوجسٹ) اور مصنف کی 80 ویں سالگرہ پر ایک بہت مسحورکن اور خوبصورت ویڈیو ڈوڈل بنایا ہے جس میں اس عظیم دماغ کی زندگی کا مختصر احوال بھی بیان کیا گیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ گرافک ویڈیو میں باقاعدہ اجازت کے ساتھ اسی کمپیوٹر سے ہاکنگ کی آواز بناکر شامل کی گئی ہے۔
اسٹیفن ہاکنگ موٹرنیورون یا ایمیٹروفک لیٹرل سکلیروسِس (اے ایل ایس)کے شکار تھے اور ان کی آواز کمپیوٹر سے خارج ہوتی تھی۔ اسکرین پر ہاکنگ کے لیے بنے بنائے الفاظ تھے جنہیں وہ منتخب کرکے جملوں میں ڈھالتے تھے اورکمپیوٹر امریکی لہجے میں مشینی آواز خارج کرتا تھا۔ ہاکنگ آخر عمر تک یہ نظام استعمال کرتے رہے۔ ہاکنگ کے بچوں یعنی لوسی، رابرٹ اور ٹم ہاکنگ نے گوگل کے اس تخلیقی ڈوڈل کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا، ’ یہ مثال پوری دنیا کے ان لوگوں کو امید دلائےگی جو مشکلات اور جسمانی چیلنج کے باوجود بھی اپنا کام جاری رکھتے ہیں۔‘
اے بریف ہسٹری آف ٹائم ، ہاکنگ کی مشہور کتاب ہے جو عام فہم ہونے کی باعث پوری دنیا میں مشہور ہوئی اور کروڑوں کی تعداد میں گھروں تک پہنچی۔ اس کے بعد ہاکنگ کی شہرت میں غیرمعمولی اضافہ ہوا اور اس کتاب نے کئی ماہرین کو کونیات پر عام فہم کتب لکھنے کی راہ بھی دکھائی۔
اسٹیفن ہاکنگ نے ریاضی اور نظری طبعیات استعمال کرتے ہوئے کائنات کو سمجھنے میں ہماری مدد کی اور بالخصوص بلیک ہولز پر ان کا کام بہت شاندار رہا جس سے ستاروں کے ارتقا، زندگی اور خاتمے کو سمجھنے میں بہت مدد ملی ہے۔ ہاکنگ 8 جنوری 1942 میں پیدا ہوئے اور 14 مارچ 2018 کو اس دنیا سے رخصت ہوئے۔