وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان کی بھول ہے کہ لانگ مارچ اسلام آباد پہنچ جائے گا، لانگ مارچ کو پوری طاقت سے روکیں جس لیے سیکیورٹی اداروں کو ہر طرح کا اختیار دیا جائے گا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ جب بھی مجھے بات کرنے کا موقع ملا ہے میں نے تسلسل سے کہا ہے کہ عمران خان ایک فتنہ ہے جو قوم کو نقصان پہنچا رہا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ اللہ کا اس ملک پر کرم ہو رہا ہے کہ یہ فتنہ ایکسپوز ہو رہا ہے اور یہ قوم کا بھی فرض ہے کہ اس رہنمائی سے فائدہ اٹھایا جائے۔
نیوز کانفرنس میں وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے نئی آڈیو لیک پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہر حربے سے اقتدار تک پہنچنا چاہتے ہیں، لانگ مارچ بھی ایک حربہ ہے، جسے ہر صورت ناکام بنائیں گے، عمران خان سمجھتے ہیں کہ جی ٹی روڈ سے ٹاپ گیئر میں اسلام آباد پہنچ جائیں گے، یہ ان کی بھول ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ فتنہ بے نقاب ہو رہا ہے، اس کی شناخت قوم کو ہو رہی ہے، یہ قوم کا بھی فرض ہے کہ اللّٰہ کی طرف سے رہنمائی سے فائدہ اٹھائے، اللّٰہ تعالیٰ کی ذات اس فتنے کو بے نقاب کر رہی ہے، اتنا جھوٹا انسان، اس شخص نے اتنا بڑا فراڈ کیا، یہ شخص قوم کے ساتھ کھیل کھیل رہا تھا، قوم کا بھی فرض ہے کہ فتنے کا ادراک کرے، اس شخص نے نوجوانوں کو گمراہ کیا اور حلف لیا، حقیقی آزادی کے کوئی معنی نہیں، اس پر لوگوں سے حلف لے رہا ہے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ میں گزارش کروں گا میڈیا سے بھی اس فتنے کو ایکسپوز کیا جائے، یہ فتنہ خان کہہ رہا تھا کہ آپ کو غلط فہمی ہو گئی ہے کہ نمبر گیم پوری ہو گئی ہے، عمران خان آڈیو میں کہتے ہوئے سنائی دے رہا ہے کہ میں کھیل کھیل رہا ہوں، اس نے جو کھیل کھیلا ہے اس کے بعد کوئی غیرملکی وفد آپ کے ساتھ کنفیڈنس سے بات کرسکے گا؟ ایک جھوٹا بیانیہ گھڑنے کے لیے اس نے قوم کے ساتھ کھیل کھیلا، پاکستان کو اتنا نقصان ہوا ہے کہ کئی دہائی تک پاکستان کو جھیلنا پڑے گا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان کے اپنے الفاظ ہیں کہ جو ضمیر فروشی کریں گے ان کے بچوں سے کوئی شادی نہیں کرے گا، اب خود دیکھیں کہ یہ خرید و فروخت کر رہا ہے، عمران خان کہہ رہا ہے کہ پانچ میرے پاس ہیں پانچ اس سے کہیں کہ کردے، اب قوم کو پتا ہے کہ ہارس ٹریڈر کون ہے۔
انہوں ںے کہا کہ عمران کہتا ہے کہ میں ہر بات میرٹ پر کرتا ہوں، یہاں پر وہ کہہ رہا ہے کہ کوئی بھی حربہ آزمائیں فکر نہ کریں، اس کے اپنے اعمال یہ ہیں اور دوسروں کو کہتا ہے کہ چور ڈاکو ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فرح گوگی عمران خان کی فرنٹ مین تھی، کسی کو چور اور کسی کو ڈاکو کہا گیا اور اپنا کردار فرح گوگی ہے، یہ کہتا ہےمیں نیٹ اینڈ کلین ہوں، ویسے عدالتی نیٹ اینڈکلین تویہ ہے، عمران خان کسی بھی طریقے سے اقتدار میں آنا چاہتے ہیں لیکن پاکستان کے مستقبل کے لیے اس فتنے کی سرکوبی ضروری ہے۔ سائفر کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے پوری خارجہ پالیسی کا بیڑا غرق کر دیا، کیا اس کے بعد کوئی سفیر آپ کے ملک کو سائفر بھیجے گا، ایک جھوٹا بیانیہ گھڑنے کے لیے قوم کے ساتھ کھیل کھیلا گیا، عمران خان نے اتنا نقصان پہنچایا کہ اس کے اثر کو کئی دہائیوں تک برداشت کرنا پڑے گا۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اب جس طرح سے اللہ کی ذات اسے ایکسپوز کر رہی ہے، یہ لانگ مارچ انہی کاموں کی وجہ سے کرنا چاہتا ہے، یہ ہر حربے سے اقتدار تک پہنچنا چاہتا ہے، اس حربے کو ناکام بنانے کے لیے وزارت داخلہ نے مٔوثر پلان بنایا ہے، آل پارٹیز اجلاس ہوا تھا جس میں وزیراعظم کی اجازت سے میں ان کے سامنے پلان رکھا ہے، اس میں بھی اس بات کی تائید کی گئی ہے کہ ہر عمل اپنایا جائے جس سے اسلام آباد و محفوظ رکھا جائے، اس کے لیے لا انفارسمنٹ ایجنسی کو ہر اختیار دیا جائے گا کہ جس سے اسلام آباد کو محفوظ رکھا جائے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ اس ملک اور قوم کی خاطر ہم نے نیک نیتی سے پلاننگ کی ہے، اگر اسی طرح جتھے آ کر اپنی بات منوانا شروع ہوجائیں تو پھر پارلیمنٹ کی ضرورت نہیں پھر تو سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کی بھی ضرورت نہیں ہوگی، اگر ایک بار جتھے کو اجازت دے دی گئی تو پھر جتھے ہی آیا کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے پاس برگر فورس تو ہمارے پاس ٹرینڈ فورس ہے، اس برگر فورس کو پوری طاقت سے روکیں گے، ہمیں تمہارے ارادوں کو پتا ہے، سیاسی طور پر دو تجاویز پر غور ہو رہا ہے، ان تجاویز کو اس وقت اناؤنس کریں گے جب یہ لانگ مارچ کا اعلان کرے گا، یہ اس کی بھول ہے کہ یہ اسلام آباد پہنچ جائے گا۔
رانا ثنا نے کہا کہ عمران خان اب یہ فکر ہوگی کہ اعلان کر دیا ہے واپس کیسے لوں، اس کا جو لانگ مارچ کا حربہ ہے اے ناکام بنانا ہے، یہ اس قوم اور ملک کو تباہ کرنا چاہتا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما سیف اللہ نیازی کی گرفتاری پر انہوں ںے کہا کہ سیف اللہ نیازی فارن فنڈنگ کیس میں پیش نہیں ہو رہے تھے انہیں متعدد بار ایف آیی اے نے بلایا لیکن وہ نہ آئے اس لیے آج انہیں حفاظتی حراست میں لیا گیا ہے، ضابطے کی کارروائی کرنے کے بعد انہیں گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ میں دو ٹوک انداز میں کہہ رہا ہوں کہ آڈیو لیکس میں کوئی ایجنسی ملوث نہیں، ٹیلیفون ہیک کرنا تو اب مسئلہ ہی کوئی نہیں رہ گیا، وزیراعظم کی جو آڈیو آئی تھی اس میں کیا بات تھی؟ کچھ بھی نہیں، پی ٹی آئی والے اگر آڈیو لیکس کے لیے بنائی گئی کمیٹی کو مسترد کرتے ہیں تو کرتے رہیں، ان چیزوں کو کیسے سیکیور کرنا ہے اس پر تو دنیا کافی آگے بڑھ چکی ہے۔
پاکستان
وزیر داخلہ کا لانگ مارچ سے متعلق لائحہ عمل سامنے آگیا
- by Daily Pakistan
- اکتوبر 7, 2022
- 0 Comments
- Less than a minute
- 768 Views
- 2 سال ago