پاکستان خاص خبریں

دھرتی کے بیٹوں اور بیٹیوں کے لیے پیغام ہے کہ وہ 6 ستمبر کے جذبے کو اپنے دلوں میں زندہ رکھیں وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف کا یوم دفاع و شہداء پاکستان پر کا پیغام

6 ستمبر کے دن کو جرأت وبہادری کی علامت اور دھرتی کے بہادر بیٹوں کی عظیم قربانی کے جذبے کی یاد کے طور پر منایا جاتا ہے۔ آج سے 57 سال قبل اس دن ہماری بہادر افواج ِپاکستان نے دنیا پر ثابت کر دیا کہ وہ مادرِ وطن کے ایک ایک انچ کے دفاع کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔اس دن پوری پاکستانی قوم بے مثال اتحاد اور پرعزم قوت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی مسلح افواج کی حمایت کے لیے آگے آئی۔ قوم کے بے مثال اتحاد اور یکجہتی کے مظاہرے نے ہمارے افسروں اور جوانوں، پائلٹوں اور سیلرز کو ہندوستانی جارحیت کے خلاف مادر ِوطن کی حفاظت کی لڑائی میں توانائی بخشی۔ آج قوم اس سرزمین کے بہادر بیٹوں کو بھرپور خراج عقیدت پیش کر رہی ہے، خاص طور پر ہمارے ان قابل فخر شہداء کو جنہوں نے بے خوفی اور بہادری سے اس دشمن کے خلاف لڑتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، جو عددی طاقت میں بہت بڑا تھا۔ ہم شہدا کے والدین اور اہل خانہ کا بے حد احترام کرتے ہیں جنہوں نے اپنے قریبی عزیزوں کی جدائی کے غم کو ہمت سے برداشت کیا۔ ان ہیروز، غازیوں، پولیس و دیگر قانون نافذ کرنے والے محکموں اور انٹیلی جنس اداروں کے جوانوں کو بھی سلام، جو سخت موسموں اور مخالف ماحول میں مادرِ وطن کی سرحدوں کو بیرونی اور اندرونی خطرات سے محفوظ رکھ رہے ہیں۔ یہ بڑے فخر کی بات ہے کہ بہادر مسلح افواج اور بہادر پاکستانی قوم نے اپنی دودہائیوں پرانی جدوجہد میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے عفریت کو کامیابی سے شکست دے کر 1965 کی جنگ کے قابل فخر ورثے کو آگے بڑھایا ہے۔ آج اس موقع پر، میں آپریشن ردالفساد کو کامیابی کے ساتھ منطقی انجام تک پہنچانے پر عسکری قیادت کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ میں بلوچستان، سندھ، خیبر پختونخواہ اور جنوبی پنجاب میں حالیہ سیلاب کے دوران ہزاروں لوگوں کی جانیں بچانے میں مسلح افواج اور دیگر اداروں کے اہلکاروں کے کردار کو بھی سراہتا ہوں۔ اقوام متحدہ کے بینر تلے مختلف ممالک میں قیام امن میں ہماری مسلح افواج کے کردار کا بھی دنیا بھر میں اعتراف کیا جا رہا ہے۔ یہ خاص طور پر خطے میں پائیدار امن کے قیام کے لیے ہمارے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ عزم ہماری خارجہ پالیسی کا خاصہ ہے۔ تاہم، پائیدار امن کی خواہش کے ساتھ، پاکستان مشکل معاشی صورتحال کے باوجود اپنے دفاع کی مضبوطی اور جدید دور کے آلات و سامانِ حرب کی خریداری کی ضرورت سے غافل نہیں رہ سکتا۔ بھارت کے غیر قانونی طور قبضہ کی وجہ سے مقبوضہ جموں و کشمیر جنوبی ایشیا کی دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان ایک فلیش پوائنٹ ہے۔ اسے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق جتنی جلدی حل کیا جائے اتنا ہی علاقائی امن اور ترقی کے لیے بہتر ہے۔ میں بین الاقوامی برادری پر زور دیتا ہوں کہ وہ 5 اگست 2019 کو IIOJ&K کے حوالے سے کیے گئے اقدامات کو واپس لینے کے لیے نئی دہلی پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے۔ جب ہم اس سال پاکستان کی آزادی کی ڈائمنڈ جوبلی منا رہے ہیں، اِس دن میرا دھرتی کے بیٹوں اور بیٹیوں کے لیے پیغام ہے کہ وہ 6 ستمبر کے جذبے کو اپنے دلوں میں زندہ رکھیں۔ میں قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں اور اپنی آزادی کے تحفظ کے لیے متحد ہو کر ایسے مذموم عناصر کو شکست دیں تو کوئی سازش کامیاب نہیں ہو سکتی۔ہمارے شہداء کی قربانیوں کو بہترین خراج تحسین یہ ہے کہ ہم اپنے بانیوں کے وژن کے مطابق پاکستان کی تعمیر ِنو کریں۔ ایک ایسا ملک جو معاشی طور پر مضبوط، سیاسی طور پر مستحکم اور سماجی طور پر ہم آہنگ ہو وہ بہتر طریقے سے اپنا دفاع کر سکتا ہے اور اپنی خارجہ پالیسی کے اہم مقاصد کو فروغ اور تحفظ دے سکتا ہے۔ اتحادی حکومت کا وِژن اور ایجنڈا بھی یہی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri