پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے حال ہی میں انضمام الحق کو دیے گئے انٹرویو میں کیرئیر کے آغاز میں پیش آنے والی مشکلات کا تذکرہ کیا۔ دوران انٹرویو قومی ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق نے بابر سے ایک قصے سے متعلق پوچھا جس کی تفصیل بتاتے ہوئے بابر نے کہا کہ جب میں پہلی بار انڈر 15 میں منتخب ہوا تو مجھے جوتوں کی ضرورت تھی۔
کپتان نے کہا کہ میں نے اپنے کزن سے کہا کہ اگر اس کے پاس جوگرز ہیں تو مجھے دے دیں جس پر اس نے انکار کردیا اور کہا کہ میرے پاس نہیں ہیں۔ بابر اعظم نے کہا کہ اس وقت میں کافی مایوس ہوا اور احساس ہوا کہ مجھے یہ نہیں کہنا چاہیے تھا، مجھے جوتے نہیں مانگنے چاہیے تھے۔
قومی ٹیم کے کپتان نے مزید کہا کہ اس واقعے نے سکھایا کہ آپ اس قابل بنو اور ہر چیز خود لو، میں نے خود سے تہیہ کیا کہ اب جو چیز لینی ہے وہ خود ہی لینی ہے اور کما کے حاصل کرنی ہے۔ بابر کے وائرل کلپ پر والد کا ردعمل
قومی کپتان بابر اعظم کے انٹرویو کا کلپ وائرل ہوا تو ان کے والد اعظم صدیق نے انسٹاگرام پر پوسٹ شیئر کی اور بیٹے کے انٹرویو کے مطلب کو واضح کیا۔
انہوں نے لکھا کہ بابر اعظم کی کزن سے جوگرز ملنے سے انکار کی بات کو بڑھاوا دیا جا رہا ہے۔ ایک بچے نے مانگ لیے ہوں گے اور اُس کے پاس نہیں ہوں گے یا نہیں دیے، یہ کوئی بڑی بات نہیں، ہاں بابر نے جو خودداری والی بات کی وہ سچ ہے۔
بابر اعظم کے والد نے کہا کہ اب اتنے اسپانسرز ہیں مگر بابر نے کبھی اپنے اور میرے بھائیوں کے لیے کوئی اضافی چیز نہیں منگوائی۔ بیٹ، ہیلمٹ، شوز اور ٹریک سوٹ وغیرہ جتنی ضرورت ہو اتنی ہی منگواتا ہے۔