پاکستان خاص خبریں

امریکہ کا پاکستان سے ایف 16 پر تعاون، بھارت کا شدیداحتجاج

امریکہ کا پاکستان سے ایف 16 پر تعاون، بھارت کا شدیداحتجاج

واشنگٹن کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت امریکہ کے اہم شراکت دار ہیں، امریکہ دونوں ممالک کے آپسی تعلقات پر اثر انداز نہیں ہوتا ۔
کے پاکستان سے ایف 16 طیاروں پر تعاون پر بھارت نے شدید اعتراضات کو اظہار کہا تھا ۔
تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے پیر کے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اور پاکستان دونوں امریکہ کے مختلف نکتہ نظر ست شراکت دار ہیں اور امریکہ ان دونوں مماسلک کی آپسی تعلقات سے مر باظ نہیں۔
بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اپنے دورہ امریکہ کے دوران اسلام آباد یہ اعتراض اٹھایا تھا کہ اس معاملہ پر بھارت کو بے وقوف نہیں بنایا جا سکتا ،
امریکہ اس جنگی امداد پر وضاحت دے اسدمعاملے پر شراکت داری کس نوعیت پر ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے اپنی روزانہ کی نیوز کانفرنس میں بھارتی اعتراضات سے متعلق وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن کے دونوں ملکوں کے ساتھ رشتوں کی نوعیت مختلف ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا، ”ہم دونوں کو پارٹنر کے طور پر دیکھتے ہیں، کیونکہ بہت سے معاملات میں ہماری قدریں مشترک ہیں۔ ہمارے بہت سے معاملات میں مشترکہ مفادات بھی ہیں۔ اور بھارت کے ساتھ جو ہمارے تعلقات ہیں، وہ اپنے طور بالکل الگ ہیں۔ پاکستان کے ساتھ بھی ہمارے تعلقات اپنے طور پر بالکل الگ ہیں۔”
نیڈ پرائس نے ایک سوال کے جواب میں مزید کہا، ”ہم چاہتے ہیں کہ جتنا ممکن ہو ہم ایسی کوششیں کریں کہ جس سے ان پڑوسی ملکوں کے درمیان ممکنہ حد تک تعمیری تعلقات اور رشتے قائم ہو سکیں۔ یہ ایک اور نقطہ ہے جس پر زور دینے کی ضرورت ہے۔
بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے واشنگٹن میں بات چیت کے دوران پاکستان اور امریکہ کے درمیان کے تعلقات کی ”بہتری” پر یہ کہہ کر سوالات اٹھائے تھے کہ اسلام آباد کے ساتھ واشنگٹن کے رشتے ”امریکی مفاد” کو پورا نہیں کرتے ہیں۔
جے شنکر نے اتوار کے روز واشنگٹن میں بھارتی امریکی کمیونٹی کی ایک تقریب کے دوران کہا تھا، ”یہ ایک ایسا رشتہ ہے جس نے نہ تو پاکستان کی کوئی اچھی خدمت کی ہے اور نہ ہی امریکی مفادات کو پوراکرتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri