پاکستان

آڈیو لیک معاملہ ، وزیر اعظم کا اہم بیان سامنے آگیا

لاپتہ افراد سے متعلق کیس کی سماعت، وزیراعظم شہباز شریف ہائی کورٹ میں پیش ہو گئے

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آڈیو لیک کرنے کے معاملے میں حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے سائفر معاملات، آڈیو لیکس پر تفصیلی گفتگو کی، انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے آڈیولیک کی تحقیقات کی اجازت نے دے دی ہے، حساس نوعیت کے معاملات کی شفاف تحقیقات سے قوم کو آگاہ کردوں گا۔
وزیراعظم نے اس بات کی سختی سے تردید کی کہ آڈیو لیک کرنے میں حکومت کا کوئی کردار نہیں، پہلے میری آڈیو لیک ہوئی ،اگلےدن ایک اورآڈیو لیک ہوگئ، اگرمیں نے کسی اورکی آڈیو لیک کرناتھی تو اپنی کیوں کرتا؟۔ انہوں نے کہا کہ میں اپوزیشن لیڈر تھا لیکن میری بات نہیں سنی گئی ،انہوں نے کہا ہماری حکومت کیخلاف سازش ہوئی ہے اور سازش کے تانے بانےغیرملکی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے اسمبلی میں کہا تھا کہ سازش ثابت ہوجائے توقوم مجھے پھانسی پر چڑھا دیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ 5ماہ انہوں نے قوم کا وقت بربادکیا، 5 ماہ امپورٹڈ حکومت، ملک کا سودا کیاجیسے الزامات لگائے گئے لیکن اب قوم بتائے کوئی ابہام رہ گیا اصل سازش کس نے کی۔
انہوں نے کہا کہ آڈیو لیکس کے ٹھوس شواہد ہیں کہ سازش کے تانے بانے عمران خان سے مل چکے،یہ ناقابل تلافی نقصانات حکومت نہیں بلکہ آئندہ نسلیں برداشت کرتی رہیں گی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عمران نیازی نےخود بتادیا کہ مجھےنہیں پتا کہ سائفرکہاں ہے؟ میں یہ لفظ استعمال نہیں کرتا مگرعمران نیازی سر سے پاؤں تک فراڈیہ ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آڈیو لیک میں عمران خان نے کہا ہم نے کھیلنا ہے امریکا کا نام نہیں لینا، عمران خان کے حواری ، سازشی ٹولہ ہے اس نے کہا منٹس تو ہم نے بنانے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ جو کیا گیا پاکستان کیخلاف بدترین سازش ہے،سنگین واردات کی گئی، سنگین کھیل کھیلا گیا،بدترین بدیانتی کی گئی اور قوم کے اعتماد سے کھیلا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ آڈیولیک کے 2 دن بعددوست ملک کے سفیرملنے آئے،مجھے ایک طرف لے گئے اور کہاں آپ سے بات کرنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دوست ممالک کا یہ رویہ ہے تو دوسرے ممالک کا کیا ہوگا اور کون اب وزیراعظم ہاؤس میں آکر اعتماد کیساتھ بات کرسکے گا، یہ نقصان حکومت نہیں آنےوالی نسلیں برداشت کرتی رہیں گی۔
وزیراعظم نے بتایا کہ اب تک خزانے سے100ارب روپے سیلاب متاثرین کی امداد کےلیےدے چکے ہیں جبکہ بی آئی ایس پی کے ذریعے 6 ارب متاثرین میں تقسیم کیے گئے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے