پاکستان

دوران عدت نکاح، مفتی سعید اور عون چوہدری کے بیانات قلمبند، نکاح کو غیرشرعی قرار دیدیا

صیہونی اسرائیل غزہ کو تباہ کرنے کے لئے کیا پلان بنا رہا ہے؟

اسلام آباد: خاور مانیکا کی درخواست پر عمران خان اور بشریٰ بی بی کے درمیان غیر شرعی نکاح کیس کی سماعت میں نکاح خواں مفتی سعید اور گواہ عون چوہدری نے بیانات ریکارڈ کرا دیئے، دونوں نے نکاح کو غیر شرعی اور غیر قانونی قرار دے دیا۔ سینئر سول جج قدرت اللہ نے چیئرمین پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار خاور فرید مانیکا کی جانب سے وکیل راجہ رضوان عباسی عدالت میں پیش ہوئے۔دوران سماعت گواہ مفتی سعید نے حلف لیا اور بیان قلم بند کرواتے ہوئے کہا کہ یکم جنوری 2018ء کو عمران خان نے مجھ سے رابطہ کیا اور کہا کہ بشریٰ بی بی سے لاہور جا کر نکاح پڑھوانا ہے۔عمران خان کے کہنے پر میں ڈیفنس لاہور گیا۔ بشریٰ بی بی کی بہن سے پوچھا کہ کیا نکاح کے شرعی لوازمات پورے ہیں؟ خود کو بشریٰ بی بی کی بہن ظاہر کرنے والی خاتون نے بولا کہ نکاح پڑھایا جا سکتا ہے۔عدالت نے استفسار کیا کہ عدت کے حوالے سے آپ نے بشریٰ بی بی سے خود کیوں نہیں پوچھا؟ مفتی سعید نے جواب دیا کہ ہمارے ہاں خاتون سے ایسا کچھ پوچھا نہیں جاتا، میں نے نکاح پڑھا دیا بعد ازاں دونوں بنی گالا میں رہائش پذیر ہوگئے، فروری 2018ء میں مجھ سے عمران خان کی طرف سے دوبارہ رابطہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ یہ نکاح دوران عدت ہوا۔مفتی سعید نے کہا کہ بشریٰ بی بی اور ان کی سہیلیوں نے مجھے بتایا کہ خاور مانیکا سے طلاق ہو چکی ہے، بشریٰ بی بی کو طلاق نومبر 2017ء میں دی گئی تھی، جنوری 2018ء کے پہلے دن نکاح ہوگیا تو چیئرمین پی ٹی آئی بڑے عہدے پر فائز ہو جائیں گے، مجھے بشریٰ بی بی کی کہی ہوئی یہ بات عمران خان نے خود بتائی، میرے نزدیک یکم جنوری 2018ء والا نکاح غیرشرعی تھا اور نکاح کی تقریب غیر قانونی تھی، عمران خان اور بشریٰ بی بی دونوں نے جان بوجھ کر غیرشرعی نکاح پڑھوایا اور دونوں کو معلوم تھا کہ شرعی نکاح کے لوازمات پورے نہ تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے